بھلائی میں ساتھ دیجئے

اسلام كی روشن تعلیمات

بھلائی میں ساتھ دیجئے

* مولاناحامد سراج عطاری مدنی

ماہنامہ جون 2021

دینِ اسلام اللہ کریم کی بہت بڑی نعمت ہے ، کوئی بھی شخص اگر غیرجانبداری کے ساتھ دینِ اسلام کی تعلیمات پر غور کرے تو ہر مذہب سے اسے فائق و افضل پائے گا اور کیوں نہ ہو کہ خالقِ کائنات اللہ رب العزّت کی بارگاہ میں بھی یہی دین مقبول ہے۔ فرمانِ باری تعالیٰ ہے : (اِنَّ الدِّیْنَ عِنْدَ اللّٰهِ الْاِسْلَامُ۫-)ترجمۂ کنزُ الایمان : بے شک اللہ کے یہاں اسلام ہی دین ہے۔ [1]  (اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں)

دینِ اسلام کی روشن اور پاکیزہ تعلیمات اس کی حقانیت و افضلیت کی ایک دلیل ہیں ، انہی تعلیمات میں سے ایک اہم روشن تعلیم “ بھلائی میں ساتھ دینا “ بھی ہے۔ اللہ پاک نے قراٰنِ کریم میں ارشاد فرمایا : ( وَ تَعَاوَنُوْا عَلَى الْبِرِّ وَ التَّقْوٰى ۪-) ترجمۂ کنزُالایمان : اور نیکی اور پرہیزگاری پر ایک دوسرے کی مدد کرو۔ [2] (اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں)

اس آیت کی تفسیر میں علامہ قرطبی  رحمۃُ اللہِ علیہ  فرماتے ہیں : اس میں تمام مخلوق کیلئے حکم ہے کہ بھلائی اور پرہیزگاری کے کام میں ایک دوسرے سے تعاون کریں یعنی ایک دوسرے کی مدد کریں۔

علامہ قرطبی  رحمۃُ اللہِ علیہ  نے تَعاوُن عَلَى الْبِرِّ (یعنی بھلائی کے کاموں میں تعاون کرنے) کی کچھ صورتیں بھی بیان فرمائی ہیں چنانچہ لکھتے ہیں : عالم اپنے علم کے ذریعے لوگوں سے تعاون کرے اور انہیں سکھائے اور غنی اپنے مال کے ذریعے ، بہادر راہِ خدا میں اپنی بہادری کے ذریعے۔ [3]

حکیمُ الْاُمّت مفتی احمد یار خان نعیمی  رحمۃُ اللہِ علیہ  لکھتے ہیں : تعاون کے معنیٰ ہوئے ایک دوسرے کی مدد کرنا ، مدد عام ہے خواہ مالی مدد ہو یا زبانی مدد یا ارکانی یعنی اعضاء سے مدد یا جانی مدد جس قسم کی مدد درکار ہو اور جس مدد پر قدرت ہو وہ کرنا۔ بِرّ سے مراد ہر نیکی ہے۔ [4]

بھلائی میں دوسروں کا ساتھ دینے کی بہت سی صورتیں ہیں ان میں سے چند کا ذکر کیا جاتاہے :

*اگر کوئی قراٰنِ پاک پڑھنا چاہتا ہے اور آپ قراٰنِ پاک پڑھا سکتے ہیں تو ضرور پڑھائیے اللہ کے رسول  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کا فرمان ہے : خَیْرُکُمْ مَنْ تَعَلَّمَ الْقُرْاٰنَ وَعَلَّمَهٗ یعنی تم میں سے بہترین وہ ہے جو قراٰن سیکھے اور دوسروں کو سکھائے۔ [5]

* کوئی دینی کتاب پڑھنا چاہتا ہو اور آپ کے پاس وہ کتاب ہو تو اسے دے دیجئے ، اِن شآءَ اللہ وہ جو پڑھے گا اور اس پر عمل کرے گا تو آپ کو بھی ثواب ملے گا۔

* کوئی طالبِ علم مدرسے جا رہا ہو ، تو اسے اپنی سواری پر لفٹ دے دیں۔

* کوئی طالبِ علم کسی درسی بحث میں اُلجھا ہوا ہے یا اسے سبق سمجھ نہیں آرہا ، اگر آپ کو آتا ہے تو اس کی مدد کردیں اور سبق سمجھا دیں۔

* کوئی عالم صاحب کوئی دینی کتاب لکھنا چاہتے ہیں لیکن ان کے پاس وسائل نہیں ہیں یا کتاب تو لکھ لی ہے لیکن اسے شائع (Publish)کرنے کے وسائل نہیں ہیں تو اس کتاب کے لکھنے اور شائع کرنے میں ان کی مدد کیجئے۔

*سوشل میڈیا پر کوئی دینی کتاب مانگتا ہے تو معتبر سنی عالمِ دین کی لکھی ہوئی کتاب اس کے ساتھ شیئر کریں۔ اَلحمدُ لِلّٰہ دعوتِ اسلامی کی ویب سائٹ پر کثیر دینی کُتب و رسائل فری ڈاؤن لوڈنگ کے لئے موجود ہیں کسی بھی موضوع پر کتاب یا رسالہ درکار ہوتو اسے سرچ کرکے ڈاؤن لوڈ کریں اور شیئر کریں۔

www.dawateislami.net

*اگر آپ کے پاس دینی کتب ہیں اور آپ انہیں پڑھ چکے ہیں یا ابھی آپ کے استعمال میں نہیں ہیں تو دوسروں کو پڑھنے کے لئے دے دیجئے۔

*اگر وسعت ہو تو دینی کتب و رسائل خرید کر لوگوں میں تقسیم کرنے چاہئیں اس سلسلہ میں دعوتِ اسلامی کی مجلس “ تقسیم رسائل “ کا ساتھ دیجئے ، اس مجلس کے تحت اَلحمدُ لِلّٰہ مزاراتِ اولیائے کرام اور مختلف اجتماعات میں مفت دینی کتب و رسائل تقسیم کئے جاتے جبکہ عُلَمائے کرام اور مفتیانِ عظام کو بھی دینی کتب بھیجی جاتی ہیں ، اگر آپ بھی اس مجلس کے ذریعے اپنے مرحومین کے ایصالِ ثواب کے لئے دینی کتب تقسیم کروانا چاہیں تو اس نمبر پر رابطہ فرمائیں : +923225622521

* راہِ خدا میں مدنی قافلے میں سفر کرنا بھی بہت بڑا بھلائی کا کام ہے جب کہ اس بھلائی کے کام میں کسی کے ساتھ تعاون کرنا بھی نیکی ہے۔ بھلائی میں ایک دوسرے کا ساتھ دینے کے حوالے سے ایک بڑی ہی پیاری حدیثِ مبارکہ ملاحظہ کیجئے : حضرت ابوسعید خدری  رضی اللہُ عنہ  فرماتے ہیں کہ ہم پیارے نبی  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کے ساتھ سفر میں تھے ، ایک شخص آیا اور دائیں بائیں نظر دوڑانے لگا ، رسولِ کریم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  نے ارشاد فرمایا : جس کے پاس زائد سواری ہو تو وہ اس کی مدد کرے جس کے پاس سواری نہیں اور جس کے پاس زادِ راہ(یعنی سفر میں کام آنے والا سامان) زائد ہو تو وہ اس کی مدد کرے جس کے پاس زادِ راہ نہیں ہے۔ [6]

اَلحمدُ لِلّٰہ دعوتِ اسلامی کے دینی ماحول میں اس انداز کی بھلائی کرنے کی بھی صورتیں موجود ہیں ، جی ہاں! اگر آپ کسی مجبوری کے باعث مدنی قافلے میں نہیں جاسکتے یا اعتکاف نہیں کرسکتے تو دعوتِ اسلامی کے مراکز میں بنے “ دارُالسنۃ “ پر رابطہ کریں اور اپنی طرف سے کسی کو مدنی قافلے میں سفر کروانے کے اخراجات جمع کروادیں ، مدنی مرکز کسی نہ کسی کو آپ کے اخراجات پر مدنی قافلے میں سفر کروادے گا۔ اِن شآءَ اللہ

*مسجد میں اگر فرش نہ بنا ہو اور نماز پڑھنے میں نمازیوں کو مشکل ہوتی ہو تو مسجد کا فرش بنوادیں تاکہ نماز پڑھنے میں آسانی ہو۔

*مسجد میں اعتکاف کرنے ، نماز پڑھنے یا تلاوتِ قراٰن کرنے والوں کے لئے پنکھے یا لائٹ کی ضرورت ہو تو اس میں تعاون کریں۔

*مساجد یا مدارس میں سردیوں میں گرم پانی یا قالین اور گرمیوں میں ٹھنڈے پانی کا انتظام کرنے کی ضرورت ہو تو اس بھلائی کے کام میں تعاون کریں۔

*اہلِ محلہ اگر گلی محلے کی صفائی ستھرائی کا اہتمام کرنا چاہتے ہوں اور انہیں آپ کے تعاون کی ضرورت ہو تو ضرور تعاون کریں ، صفائی کو حدیثِ مبارکہ میں ایمان کا حصہ فرمایا گیا ہے۔ [7]

سوشل ویلفیئر کے کاموں میں بھی دوسروں کا ساتھ دینا چاہئے ، اس کے لئے اَلحمدُ لِلّٰہ دعوتِ اسلامی کا شعبہ “ فیضان گلوبل ریلیف فاؤنڈیشن(FGRF)بھی سَرگرم عمل ہے آپ اس کا ساتھ دے کر بھی اَلحمدُ لِلّٰہ بھلائی کے بہت سے کاموں میں حصہ ملا سکتے ہیں۔

اللہ کریم ہمیں اسلام کی روشن تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے بھلائی کے کاموں میں دوسروں کا ساتھ دینے کی توفیق دے۔ اٰمین

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* فارغ التحصیل جامعۃُ المدینہ ، شعبہ فیضان صحابہ و اہل بیت المدینۃ العلمیہ (اسلامک ریسرچ سینٹر) ، کراچی



[1] پ3 ، اٰل عمران : 19

[2] پ6 ، المآئدۃ : 2

[3] تفسیر قرطبی ، 3 / 1648 ، المائدۃ ، تحت الآیۃ : 2

[4] تفسیر نعیمی ، 6 / 174

[5] بخاری ، 3 / 410 ، حدیث : 5027

[6] مسلم ، ص737 ، حدیث : 4517

[7] مسلم ، ص 115 ، حدیث : 534


Share