Book Name:Fazail e Hasnain Karimain
اِسی طَرَح ایک مرتبہ حضرتِ سیّدُنا امامِ حَسَن رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کا کچھ ایسے مَسَاکین پر سے گُزر ہوا جو راستے میں بیٹھے لوگوں سے سُوال کر رہے تھے اورزمین پر بِکھرے ہوئے روٹی کے بچے کھچے ٹُکڑے کھارہے تھے، آپ نے اُنہیں سَلام کیا، اُنھوں نے سلام کا جواب دینے کے بعد عرض کی:اے نواسۂ رسول! تشریف لائیے اور ہمارے ساتھ کھاناتَناوُل فرمائیے!جب اُنہوں نےکھانے کی دعوت دی توآپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ نے فرمایا :اللہ عَزَّ وَجَلَّ بَڑَائی چاہنے والوں کو پسند نہیں فرماتا‘‘ پھرآپ سُواری سے نیچے تشریف لائے اوراُن کے ساتھ کھاناتَنَاوُل فرمایا۔جاتے ہوئے اُنہیں سلام کیا اور فرمایا: میں نے تمھاری دَعوت قَبُول کی ،تم بھی میری دعوت قَبُول کرو۔ اُنھوں نے عرض کی: حُضُور!جیسے آپ فرمائیں،آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہنے اُن سے ایک مُعَیَّن وقت طَے کر لیا ،جب وہ آپ کےپاس آئے تو آپ نے اُنہیں عُمدہ کھانا کھلایا اور خود بھی اُن کے ساتھ کھانا تنَاَوُل فرمایا۔ (احیاء العلوم،۲ /۲۳۲)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!حسنین ِکریمین رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ کی شان کے قربان کہ یہ دیکھتے ہوئے بھی کہ دعوت کرنے والے خودمِسْکِیْن ومَفْلُوکُ الْحال (مُفْلِس)ہیں