Book Name:Fazail e Hasnain Karimain
حضراتِ حسنین رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہما احادیث کی روشنی میں:
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!نبیِّ کریم، رؤف ٌ رَّحیم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کو اہلبیتِ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان سے بے حد مَحَبَّت تھی اور ان میں سے سب سے زِیادہ محبوب ترین حضرت سَیِّدُنا امام حسن اور سَیِّدُنا امام حُسین رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہما تھے آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم نے مختلف مَواقع پر ان حضرات کی شان وعظمت کو بیان فرمایا۔آئیے "حَسنین " کے پانچ حُروف کی نسبت سےان کی عظمت وشان پر پانچ فرامینِ مُصْطفےٰ سُنتے ہیں۔
1):۔هُمَا رَيْحَانَتَايَ مِنْ الدُّنْيَایعنی حسن وحسین (رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا )دُنیا میں میرے دو پُھول ہیں۔(بخاری ،كتاب الادب ،باب رحمة الولد وتقبيله ومعانقته ، ۳/٤٣٤، حدیث:۵۵۳۵)
2):۔ اَلْحَسَنُ وَالْحُسَيْنُ سَيِّدَا شَبَابِ اَهْلِ الْجَنَّةِیعنی حسن اور حُسین رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہماجنّتی نوجوانوں کے سردار ہیں۔ (ابن ماجہ)
3):۔ امیرُالمؤمنین حضرت سَیِّدُناعُمر فارُوقِ اعظمرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت سَیِّدُنا امام حَسن اور حضرتِ سَیِّدُنا اما م حُسین رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہما کو پیارے آقا ،میٹھے میٹھے مصطفیٰ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے کندھوں میں پر سوار دیکھاتو کہا: آپ دونوں کی سواری کیسی شاندار ہے؟تو شہنشاہِ اُمَم ،تاجدارِ حَرم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا: اور سوار بھی تو کیسے لاجواب ہیں۔ (تاریخِ دمشق،ج۱۴،ص۱۶۲)
4):۔ مَنْ اَحَبَّھُمَا فَقَدْ اَحَبَّنِیْ وَمَنْ اَبْغَضَھُمَا فَقَدْ اَبْغَضَنِیْ،یعنی جس نے ان دونوں سےمَحَّبت کی اس نے مجھ سے مَحَّبت کی اور جس نے ان سے عَداوت کی اس نے مجھ سے عَداوت کی۔(ابن ماجہ،کتاب السنۃ،باب فی فضائل اصحاب رسول اللّٰہ،۱/۹۶، حدیث:۱۴۳)
5) حسن کےلیے میری ہیبت وسِیادت اور حُسین کےلیے میری جُرأت وسَخاوت ہے ۔ (کنزالعمال ج،۵ ص۱۱۰)