Book Name:Fazail e Hasnain Karimain
اور کھانے کے بچے کھچے ٹکڑے چُن چُن کے کھا رہے ہیں،مگراُن کی خوشی کی خاطر دونوں شہزادوں نے دعوت قبول فرمائی اوراُ ن کےساتھ بیٹھ کر کھانا بھی تنَاَوُل فرمایا ۔ اِس سے ہمیں بھی یہ مَدَنی پھول ملا کہ جب بھی کسی کی دل جُوئی کرنے مثلا ًمُحْتاج کی مَدَد کرنے،غَمْگُساری کرنے،بیمار کی عِیَادَت کرنے ،تَعْزِ یَت کرنے ،کسی کی دعوت قبول کرنے الغرض جب بھی اِس طرح کے مَوَاقع ملیں تواچھی اچھی نِیَتُوں کے ساتھ مسلمان کا دل خوش کرکے ثوابِ عظیم کا حَقْدار بننا چاہیے، اِس ضِمن میں دو فَرامین ِ مصطفیٰ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سنئے :
(1)بے شک اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی بارگاہ میں فرائض کے بعد سب سے زیادہ پَسَنْدیدہ عمل یہ ہے کہ مسلمان کو خوش کرے۔(المعجم الکبیر، ج۱۱،ص۵۹،حدیث ۱۱۰۷۹)
(2) جس نے میرے بعد کسی مسلمان کا دل خُوش کِیا اُس نے مجھے میری قبرِ اَنْور میں خوش کیا اور جس نے مجھے خوش کیا ،اللہ تعالٰی اُسے قِیَامت کے دن خوشی عطا فرمائے گا ۔'' (کنزالعمال ،کتاب الزکوۃ ،ج۶،ص۱۸۴،رقم الحدیث:۱۶۴۰۹ )
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ہمارا پیارا مذہب دینِ اسلام ہمیں مسلمان بھائی کا دل خوش کرنے اور اُس کے ساتھ اچھا سُلُوک کرنے کا حُکم دیتاہے اوراُس کی دل آزاری وایذارسانی سے مَنَع کرتا ہے ۔مگر شیطان لعین ہر گز نہیں چاہتا کہ ہم اسلامی تَعْلیمات پرعمل پَیْرا ہوکر جنّت کے حَقْدار بنیں بلکہ وہ بد بَخْت اِیذائے مُسْلِم جیسے حرام اور جنہّم میں لے جانے والے کاموں میں مُبْتلا کردیتا ہے ۔یادرکھئے ! مسلمان مسلمان کا خَیْر خَوَاہ ہوتا