Book Name:Fazail e Hasnain Karimain

  اللہ عَزَّ  وَجَلَّ ہمیں  اپنے اسلاف کے نقشِ قدم پہ چلنے کی توفیق عطا فرماۓ۔ اٰمین بِجاہِ النَّبِیِّ الْاَمین صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

امام حسین کا علم:

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! ابھی ہم نےحضرت سَیِّدُنا امام حَسنرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہکے فرامینِ  مبارکہ سے علم وحِکمت کے  بہت سے مَدَنی پھول چننے کی سعادت حاصل کی ،آپ  رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ  کے چھوٹے بھائی حضرت سیّدُنا امامِ حسین رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ بھی میدانِ علم میں یگانۂ روزگار(بے مثل)تھے۔آپ نے بھی شہرِ علم جنابِ رسولُاللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اور دروازہ ِٔ شہر ِ علم امیرُالمؤمنین حضرتِ سیّدُنا مَولیٰ علی مشکل کُشا کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم سےعلمِ دین کا بیش بہا خزانہ پایا ۔آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کی علم سے بھر پور گُفتگو ایسی دلکش ہواکرتی تھی کہ لوگوں کی یہ خواہش ہوتی آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ خاموش نہ بیٹھیں بلکہ عِلم و حِکمت کے مَدَنی پھول لُٹاتے ہی رہیں۔ آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ نے اپنے جدِکریم ، مومنوں کیلئے رؤوف ورحیم، شفیعُ الْمُذْنِبِیْن صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے اوراپنے والدِمحترم،والدۂِ مُحترمہ اورامیرُالمؤمنین حضرتِ سیّدُنا عمرِ فاروق عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان سے احادیث سنیں اور رِوَایت کیں۔اور آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ سے رِوَایت کرنے میں آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کے بھائی اما م حسن ، آپ کے شہزادے امام زینُ العابدین،آپ کی صاحِبْزادیاں ، پوتے امام باقر عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان سمیت دیگر عُلماء و مُحَدِّثِیْن شامل ہیں۔ (الاصابہ ، ج۲ ، ص۶۸)

آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کا مُستقل علمی حلقہ مسجدِ نَبوی میں لگا ہوتاجس میں آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ لوگوں کو فِقْہِی مسائل سے آگاہ فرماتے تھے۔آپ کے اس عِلمی حلقے کی شُہرت اتنی تھی کہ ایک بار حضرتِ سَیِّدُنا امیر ِ مُعاویہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ سے کسی نے امام حُسین رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کے مُتعلِّق پوچھا ،تو آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ  نے فرمایا: مسجدِ نَبَوِی شریف میں چلے جاؤ اور جس حلقے میں لوگ یوں مُؤدَّب بیٹھے ہوں گویا اُن کے سروں پر پرندے ہوں تو جان لینا کہ یہی حضرت ِ امام حسین رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کی مَجْلس ہے۔(تاریخ دمشق ،ج۱۴،ص۱۸۱)

صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب !  صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد

مدنی قافلے میں سفرکیجئے

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ہمیں بھی اپنے اَسلافِ کَرام رَحِمَہُمُ اللہُ السَّلام کی