Book Name:Shan O Karamaat e Ghaus e Azam
اِنْ شَآءَ اللہعَزَّ وَجَلَّوہ حاجت پوری ہوگی ۔ (بَہْجَۃُ الاسرار ص۱۹۷،زبدۃ الآثار للشیخ عبد الحق الدہلوی ص۱۰۹بکسلنگ کمپنی بمبئی)
آپ جَیْسا پِیر ہوتے کیا غَرَض دَر دَر پھِرُوں آپ سے سب کُچھ مِلا یاغوثِ اَعْظَم دَسْتْ گیر
حُسْنِ نِیَّت ہو خطا پھر کبھی کرتا ہی نہیں آزمایا ہے یگانہ ہے دوگانہ تیرا
بَحْر و بَر شہر و قُریٰ سَہْل و حُزن دَشْت و چمن کون سے چَک پہ پہنچتا نہیں دعویٰ تیرا
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ہوسکتاہے یہ سُن کر کسی کو یہ وَسْوَسہ آئے کہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے سِوا کسی سے مدد مانگنی ہی نہیں چاہیے کیونکہ جب اللہ عَزَّ وَجَلَّ مدد کرنے پر قادِر ہے تو پھر غوثِ پاک یا کسی اوربُزُرْگ سے مدد کیوں مانگیں ؟ جواباً عرض ہے کہ یہ شیطان کا خطرناک ترین وار ہے اوراس طرح وہ نہ جانے کتنے لوگوں کو گمراہ کردیتاہے ۔حالانکہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے کسی غیر سے مد د مانگنے سے منع ہی نہیں فرمایا ،بلکہ قرآنِ کریم میں جگہ بہ جگہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے دوسروں سے مدد مانگنے کی اِجَازَت مَرحَمَتْ فرمائی ہے، ہَر ہَر طرح سے قادرِمُطلَق ہونے کے باوُجُود بَذا تِ خود اپنے بندوں سے دِیْنِ حق کی مدد کیلئے ترغیب ارشاد فرمائی ہے ۔چُنانچِہ پارہ26 سورۂ مُحمد کی آیت نمبر7میں ارشاد ہوتاہے :
اِنْ تَنْصُرُوا اللّٰهَ یَنْصُرْكُمْ (پ۲۶، محمد:۷)
تَرْجَمَۂ کنز الایمان :اگر تم دِیْنِ خُدا کی مدد کرو گے اللہ تمہاری مدد کرے گا۔
حضرت عیسٰی نے دوسروں سے مدد مانگی
حضرتِ سَیِّدُنا عیسیٰ رُوْحُ اللّٰہ عَلٰی نَبِیِّنَا وَ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے اپنے حَوَارِیوں سے مدد طلب فرمائی، چُنانچِہ پارہ28 سُوْرَۃُ الصَّف کی چودھویں آیتِ کریمہ میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے :