Book Name:Shan O Karamaat e Ghaus e Azam
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! دیکھا آپ نے کہ ہمارے غوثِ اَعْظَم عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْاَکرَم کی شان کس قدر بُلَند ہے کہ آپ کی دُعا سے تَقْدِیْریں بَدل جاتی ہیں اور بِگْڑِے کام سَنْوَر جاتے ہیں ۔ اللہُ اَکْبَر!بارگاہِ الٰہی عَزَّ وَجَلَّ کے مَقْبُول بندوں کی شان اوردربارِ خُدَاوَنْدِی میں اِن کی مَقْبُوْلِیَّتْ کا کیا کہنا ؟کہ اِن کی نَظْرِعِنَایَت سے حَقِیقَت میں پیش آنے والےنُقْصَان دِہْ واقعے کو خواب میں بدل دیا گیا۔ آیئے محبوبِ سُبحانی ، غَوْثِ صَمَدَانی ، سَیِّدُنا غوثِ اَعْظَم جِیْلَانی قُدِّسَ سِرُّہُ النّوْرَانِی کی شان وعَظَمَت اور آپ کی مُبارک زندگی کے بارے میں کچھ سُنتے ہیں ۔
حَضْرَتِ سَیِّدُنا غَوْثِ اعْظَمْ شیخ عَـبْدُ القَادِر جِیْلَانی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْغَنِی کی ولادتِ باسَعَادَت یَکَمْ رَمَضَان ۴۷۰ھ جُمُعَةُ الْمُبَارَک کو جِیْلَان میں ہوئی ۔آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی کُنْیَتْ ابومحمد ہے اور مُـحْیُ الدِّیْن، مَحْبُوبِ سُبْحانی، غَوْثِ اَعْظَم، غَوثِ ثَقَلَیْن وغیرہ آپ کے اَلْقَابات ہیں۔ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے والدِ بُزُرْگوار کانام حضرت سَیِّدُنا اَبُوصَالِحْ مُوْسیٰ جنگی دوست اور والِدَہ مُحْتَرَمہ کا نام اُمُّ الْخَیر فاطمہ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہَاہے، آپ والد کی طرف سے حَسَنی اور والِدَہ ماجِدَہ کی طرف سے حُسینی سَیِّد ہیں۔
تُو حُسَینی حَسَنی کیوں نہ مُحِیُّ الدّیں ہو
اے خِضْر مَجْمَعِ بَحْرَیْن ہے چَشْمَہ تیرا
(حدائقِ بخشش، ص ۱۹)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
غوثِ اعظم کا حُلیہ اور مقام و مرتبہ
آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کا حُلْیَہ بیان فرماتے ہوۓ شَیْخ امام، حَضْرَۃُالْعَلَّامْ، اَبُو عَبْدُاللہ بن اَحْمد بن قُدَامَه رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتےہیں: شَیْخُ الاسْلَام، سُلْطَانُ الاولِیَاء ، مُـحْیُ الدِّیْن، سَیِّد عَـبْدُالْـقَادِر جیلانی