Book Name:Shan O Karamaat e Ghaus e Azam
یَا اَکْرَمَ الثَّقَلَیْنِ یَا کَنْزَ الْوَرٰی جُدْ لِیْ بِجُوْدِکَ وَاَرْضِنِیْ بِرِضَاکَ
اَنَا طَامِعٌ بِالْجُوْدِ مِنْکَ لَمْ یَکُنْ لِاَبِیْ حَنِیْفَۃَ فِی الْاَنَامِ سِوَاکَ
یعنی اے جِنّ واِنْس سے بہتر اورنِعْمَتِ الٰہی عَزَّ وَجَلَّکے خزانے ! اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے جو آپ کو عنایت فرمایا ہے اُس میں سے مجھے بھی عطا فرمائیے اور اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے آپ کو جو راضی کیا ہے آپ مجھے بھی راضی فرمائیے۔میں آپ کی سَخَاوت کا امیدوار ہوں، آپ کے سوا اَبُوحنیفہ کا مَـخْلُوْق میں کوئی نہیں ۔
حضرتِ سَیِّدُنا اِمام شَرَفُ الدین بُوصِیْرِی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ اپنے شُہرۂِ آفاق’’قَصِیْدَۂِ بُرْدَہ‘‘ میں سرکارِ مدینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے مددکی دَرْخواسْت کرتے ہوئے عرض کرتے ہیں:
یَااَکْرَمَ الْخَلْقِ مَا لِیْ مَنْ اَلُوذُ بِہٖ سِوَاکَ عِنْدَ حُلُوْلِ الْحَادِثِ الْعَمَمٖ
اے تمام مَـخْلُوْق سے بہتر ،میرا آپ کے سواکوئی نہیں جس کی میں پَنَاہ لُوں مُصِیْبَت کے وقت۔
حاجی اِمْدَادُاللّٰہ مُہَاجِر مکی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ اپنے دِیوان’’ نالَـهِٔ اِمْدَاد‘‘ میں عرض گُزار ہیں:
لَگا تَکْیَہ گُناہوں کا پڑا دن رات سوتا ہوں مجھے اب خوابِ غفلت سے جَگا دو یَا رَسُوْلُ لله
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
(جنات کا بادشاہ، ص۵۔۱۳)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!سَرکارِ بَغْدَاد ،حُضُوْرِ غَوْثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی کرامات میں سے مُردوں کو زِندہ کرنا بھی ہے۔چنانچہ،
شیخ طریقت، امیر اہلسنّت، بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطّار قادری رضوی ضیائی دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ اپنے رِسَالے ”مُنّے کی لاش“ کے صفحہ 8 پر تَحْرِیْر فرماتے ہیں :