Book Name:Shan O Karamaat e Ghaus e Azam
نَزع میں، گور میں، مِیْزاں پہ سرِ پُل پہ کہِیں
نہ چُھٹے ہاتھ سے دامانِ مُعلّٰی تیرا
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! اس حِکایت سے جہاں اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی بارگاہ میں حُضُور غَوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کا مَقام و مَرتبہ مَعْلُوم ہوا وہیں یہ بھی پتا چلا کہ جس شَخْص کو اللہ والوں سے ادنٰی سی نِسْبَت بھی حاصِل ہوجائے اس کے تو وارے ہی نیارے ہیں ،جیسا کہ خُود سرکارِ بغداد حُضُورِ غَوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے اِرْشاد فرمایا کہ میرے رَبّ عَزَّ وَجَلَّ نے مجھ سے وعدہ فرمایا ہے کہ تیرے مَدْرَسے سے گُزرنے والے مُسَلمان کے عذاب میں کمی کردوں گا۔سُبْحٰنَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ ! ذرا سوچئے کہ مَدْرَسے کے قریب سے گُزرنے والے شَخْص کو حُضُورِ غَوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ سے کتنی مَعْمُولی سی نِسْبَت حاصِل ہے مگر اِس کے باوُجُود اس پر رَحْمَتِ الٰہی نازِل ہورہی ہے تو پھر اُن خُوش نصیبوں پر فضلِ خُداوندی عَزَّ وَجَلَّ کا کِیا عالَم ہوگا جو حُضُورِ غَوث پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے مُریدوں میں شامِل ہوگا۔شَیْخ ابُوسَعُود عبدُ اللہ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ بَیان کرتے ہیں:”ہمارے شَیْخ مُـحْـیُ الدِّیْن عبدُ الْقادِر جِیْلانی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ اپنے مُریدوں کے لئے قِیامت تک اس بات کے ضامِن ہیں کہ اُن میں سے کوئی بھی توبہ کئے بغیر نہیں مرے گا۔“ (بہجۃالاسرار،ذکرفضل اصحابہ وبشراھم،ص۱۹۱)
مُرِیْدِیْ لَا تَـخَفْ کہہ کر تسلّی دی غُلاموں کو
قِیامت تک رہے بے خوف بندہ غَوثِ اَعْظم کا
اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ اِس دورِ پُر فِتن میں شَیْخ طریقت، امیر اہلسنّت، بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت عَلّامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطّار قادری رضوی ضیائی دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی ذات ہمارے لئے بہت بڑی نِعْمَت ہے،جو آپ دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ سے مُرید ہوتا ہے آپ اُسے غَوثِ پاک کے دامنِ کرم سے وابستہ