Book Name:Neki ki Dawat ki Baharain
اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ ابھی مجھے مدنی تربیتی کورس میں دوہی ہفتے ہوئے تھے کہ میرے بھائی کی طبیعت بحال ہونے لگی ،حالانکہ اس کے لئے ڈاکٹر آپریشن کا کہہ چکے تھے۔جب دوبارہ چیک اپ ہوا تو ڈاکٹرز حیران رہ گئے اور کہنے لگے کہ اب آپریشن کی ضَرورت نہیں۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ میرا بھائی اب رُوبہ صحّت ہو چکا ہے۔(نیکی کی دعوت، ص۴۳۰)
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب! صلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی محمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! بیان کو اِختِتام کی طرف لاتے ہوئے سُنَّت کی فضیلت اور چند سُنَّتیں اور آداب بیان کرنے کی سعادت حاصِل کرتا ہوں ۔ تاجدارِ رسالت ، شَہَنْشاہِ نُبُوَّت، مصطَفٰے جانِ رحمت، شمعِ بزمِ ہدایت ،نوشۂ بزمِ جنّت صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمانِ جنّت نشان ہے: جس نے میری سُنَّت سے مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سےمَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا ۔(مِشْکاةُ الْمَصابِیح ،ج۱ ص۵۵ حدیث ۱۷۵ دارالکتب العلمیة بیروت )
سینہ تری سنّت کا مدینہ بنے آقا
جنّت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آئیے شیخِ طریقت،امیراہلسُنَّتدَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہکے رسالے ’’101 مدنی پھول‘‘ سے ” اِثمد “ کے چار حُرُوف کی نسبت سے سُرمہ لگانے کے 4 مَدَنی پھول سنتے ہیں:
٭سُنَنِ اِبنِ ماجہ کی روایت میں ہے '' تمام سُرموں میں بہتر سرمہ ''اِثمد'' (اِث۔مِد) ہے کہ یہ نگاہ کو روشن کرتا اور پلکیں اُگا تا ہے ۔'' (سُنَن ابن ماجہ ج۴ص ۱۱۵ حدیث ۳۴۹۷ )
٭ پتھّر کا سُرمہ استعمال کرنے میں حرج نہیں اور سیاہ سُرمہ یا کاجل بقصدِ زینت (یعنی زینت کی نیّت سے)مرد کو لگانا مکروہ ہے اور زینت مقصود نہ ہو تو کراہت نہیں۔ ( فتاوٰی عالمگیری ج۵ ص۳۵۹)
٭ سُرمہ سو تے وقت استِعمال کرنا سُنَّت ہے ۔ (مراٰةالمناجیح ،ج۶،ص۱۸۰)