Book Name:Meraj kay Jannati Mushahidat
وبالا محلّات مُلاحظہ فرمائے جن کے بارے میں پوچھنے پر حضرتِ جبرائیل عَلَیْہِ السَّلَام نے عرض کی کہ یہ غصّہ پینے والوں اور لوگوں سے عَفو ودرگزر کرنے والوں کے لئے ہیں اوراللہ عَزَّ وَجَلَّ احسان کرنے والوں کو پسند فرماتا ہے۔(1)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھا آپ نے اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے غصہ پینے والوں کو جنت میں کیسے عالی شان محلات کی خوشخبری سنائی ہے۔غُصَّہ انسانی فطرت میں شامل ایک غیر اِخْتیاری صِفَت ہے اور یہی اکثر دَنگافَساد، دو(2)بھائیوں میں جُدائی ،میاں بیوی میں طَلَاق، آپس میں نَفْرت اورقَتل و غارَت گَری کاباعث بنتاہے۔ کیونکہ جب کسی کے سامنے اس کے مِزاج کے خِلاف کوئی بات ہوجاۓ یا کبھی کوئی ایسا مُعامَلہ پیش آجاۓ جو طبیعت پر ناگوار گُزرےتوایسے مواقع پر عموماً غُصّہ آ ہی جاتا ہے ،لیکن ہمیں ایسے موقع پر صَبْر سے کام لیتے ہوئے غُصّے کو کنٹرول کرناچاہیے کیونکہ غصے کے وقت عفو و درگزر سے کام لینااورغصہ پی جانا مُتّقی لوگوں کی صفت ہے۔ تفسیرِنعیمی میں متقی لوگوں کی یہ صفت بیان کی گئی ہے کہ وہ سَخْت غُصّہ کى حالت مىں آپے سے باہر نہىں ہوجاتے بلکہ نَفْسانى غُصّہ پى جاتے ہىں اور باوُجُود قُدرت کے غُصّہ جارى (نافِذ) نہىں کرتے اور اپنے ماتَحْتوں کى خَطاؤں ىا دوسروں کى اِىذاؤں ىا مُجرموں کے جُرموں کو بخش دىتے ہىں کہ باوُجُود قادِر ہونے کے اپنے نَفْس کا بدلہ نہىں لىتے،اللہ تَعَالىٰ اىسے نىک کاروں کو جو مخلوق کے لىے مُضِر (نُقصان دہ)نہ ہوں بلکہ مُفىد ہوں، بہت ہى پسند فرماتا ہے کہ ان پر اس احسان کے بدلے اِحْسان فرمائے گا اور انہىں اِنْعام دے گا، ىہ لوگ اپنى حىثىَّت کے لائق نىکیاں کر لىں، رَبّ تَعالىٰ اپنى شان کے لائق انہىں اِنْعام دے گا۔ (تفسىرِ نعىمى ،جلد۴،صفحہ ۱۸۷)
یادرکھئے!کسی سے غلطی ہونے کے بعدبدلے کی قُدرت رکھنے کے باوُجُوداسے مُعاف کردینا ایسی بہترین عادت ہے کہ اگر ہم اسے اپنالیں توہمارا مُعاشَرہ اَمَن وسُکون کا گہوارا بن سکتا ہے اوراس طرح
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
1...مسند الفردوس، باب الراء، ١/٤٠٥، الحديث:٣٠١١.