Book Name:Meraj kay Jannati Mushahidat
یوں مجھ کو موت آئے تمہارے دیار میں |
|
چوکھٹ پہ سر ہو لب پہ درود و سلام ہو |
ہو جائیں ختم کاش! گناہوں کی عادتیں |
|
ایسا کرم اے سیّدِ خیر الانام ہو |
آقا! غم مدینہ میں رونا نصیب ہو |
|
ذکرِ مدینہ لب پہ مرے صبح و شام ہو |
(وسائلِ بخشش مُرمّم، ص۳۱۰)
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اللہعَزَّ وَجَلَّ کی رحمت پر قربان جائیے کہ وہ رحمٰن ورحیم رَبّ عَزَّ وَجَلَّ مختصر سے اعمال پر بھی اپنے بندوں کو ایسا نوازتاہے کہ ہم سوچ بھی نہیں سکتے۔معراج کی رات پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے جنت میں اپنے اُمّتیوں کیلئے رحمتِ الہٰی کے جو مُشاہدات فرمائے ان کا مزید تذکرہ فرماتے ہیںکہ میں نے جنّت کے دروازے پر یہ لکھا ہوا دیکھا کہ صدقے کا ثواب دس (10)گُنا اور قرض کا اٹھارہ(18)گُنا ہے۔ میں نے جبرائیل عَلَیْہِ السَّلَام سے دَرْیَافْت کیا: کیا سبب ہے کہ قرض کا دَرَجَہ صَدَقے سے بڑھ گیا ہے؟ اُنہوں نے کہا کہ سائل کے پاس مال ہوتا ہے اور پھر بھی سُوال کرتا ہے جبکہ قرض لینے والاحَاجَت کی بِنا پر ہی قرض لیتا ہے۔(1)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! اس سے ہمیں بھی یہ درس ملتا ہے کہ اگر کسی مسلمان کو قرض کی ضرورت ہو تو اللہ تعالیٰ کی رِضا اور دیگر اچھی اچھی نیّتوں سے حَسْبِ اِسْتِطاعت اپنے بھائی کو قرض دے دینا چاہیے ،ہمارا پیارا دینِ اِسْلام ہمیں مُسلمانوں کی خیرخواہی اورایک دوسرے سے ہمدردی کا پیغام دیتا ہے اور اس بات کی طرف ہماری رہنمائی کرتا ہے کہ اگر کوئی مسلمان کسی پریشانی ومصیبت کا شکار
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
1...سنن ابن ماجة، كتاب الصدقات، باب القرض، ٣/١٥٤، الحديث:٢٤٣١.