Book Name:Meraj kay Jannati Mushahidat
کام زِنداں کے کیے اور ہمیں
شوقِ گلزار ہے کیا ہونا ہے
(حدائقِ بخشش ،ص۱۶۷)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اس خوش فہمی میں مبُتلا ہونے کا نُقصان یہ ہوتا ہے کہ
(١) انسان گناہوں پر دلیر ہوتا چلا جاتا ہے، ہر گُناہ کے اِرتکاب کے بعد شیطان کی جانب سے اسی طرح کی ہلاک کرنے والی باتیں قبول کرنے کی عادت ، سابقہ گناہوں پر ندامت سے بے پرواہ اور آئندہ کے لیے دلیر و جرات مند بنادیتی ہے۔
(٢) نصیحت بُری محسوس ہوتی ہے اور مَعَاذَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ کبھی کبھی تو عذابات پر مشتمل آیات و احادیث سے بیزاریت کا اظہار بھی کردیا جاتا ہے۔
(٣)پھر چونکہ ایسے حضرات کو اپنے ان خیالات کے بارے میں لوگوں کی جانب سے مذمت کا خوف رہتا ہے، لہٰذا اس خوف سے دُوری کے لیے اپنے نفس کے مشورے کے تابع ہو کر دوسروں کو بھی دلائل سے قائل کیاجاتا ہے تاکہ اس جانب سے بھی اَمْن حاصل ہوجائے، اب اگر سامنے والا ان کے دَلائل قبول کرلے تو اسے بہت بڑی کامیابی قرار دیا جاتا ہے۔ لیکن انہیں اتنا شعور نہیں کہ اس طرح دیگر مسلمانوں کو بھی اسی راہ پر گامزن کرنے میں شیطان کے لیے کس قدر آسانی کا سامان ہے۔لہٰذااللہ عَزَّ وَجَلَّ کی رَحْمت پر اُمّید جمانے کے ساتھ ساتھ نیکیوں میں دل لگانے اور خُود کو گُناہوں سے بچانے کی کوشش بھی کیجئے،اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّفی زمانہ دعوتِ اسلامی کا مَدَنی ماحول گُناہوں سے بچانے، نیکیوں میں دل لگانے، رحمتِ الٰہی پر اُمید بندھانے اور عذابِ الٰہی سے ڈرانے کا بہترین ذریعہ ہے لہٰذا ہمیں بھی موقع غنیمت جانتے ہوئے اس مدنی ماحول سے ہردَم وابستہ رہنا چاہئے۔