Book Name:Faizan e Maula Ali Mushkil Kusha
(وسائلِ بخشش :۵۲۱)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!د یکھا آپ نے حَضْرتِ علی شیْرِخُدا کَرَّمَ اللّٰہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم سے جب پوچھا گیا کہ آپ رَسُوْلُ اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ سے کس قدر مَحَبَّت کرتے ہیں ،تو آپ نے قِیامت تک آنے والے مُسلمانوں کو یہ بتا دیا کہ ہمارے نَزدیک حُضُور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کی ذات ہمارے مال ،اَوْلاد اور ماں باپ سے بڑھ کر مَحْبُوب تَرِیْن ہے ۔یقیناً مُؤمِنِ کامِل اور ایک عاشِقِ رَسُول کی یہی پہچان ہوتی ہے کہ اسے اپنے قَریبی رِشْتہ داروں ،گھروالوں ، بال بچوں اوراپنی جان سے بھی زیادہ نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَسے مَحَبَّت ہوتی ہے کیونکہ اپنی جان تو سب کو مَحْبُوب ہوتی ہے لیکن جو سچّے عاشِقِ رَسُوْل ہوتے ہیں وہ مَحْبُوب کے نام پر جان دینے سے بھی گُریز نہیں کرتے اور اپنی ذات پر اپنے حَبِیْب کو مُقَدَّ م جانتے ہیں آج ہم بھی عشقِ رسول صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا دَعوٰی کرتے ہیں لیکن یاد رکھئے!عشقِ رسول کی ایک عَلامَت اطاعتِ رسُول بھی ہے۔صَحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان میں مَحَبَّت کی یہ علامت کامل طور پر موجود تھی ،یہ حضرات ہرہر مُعامَلے میں حُضُور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی پَیْروی کو لازِم جانتے تھے، یہاں تک کہ سرکار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے جس کام کو کِیا اور اُسے کرنے کا حکم نہیں دیا،یہ نُفُوسِ قُدْسِیّہ عِشْق و مَحَبَّت میں اُس کام کو بھی سَعادَت سمجھتے ہوئے بجالاتے تھے جبکہ آہ ایک طَرَف ہم ہیں کہ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی پِیاری پِیاری سُنَّتوں کو چھوڑکر مَغْرِبی تَہذیب کے دِلْدَادَہ ہیں، حالانکہ سُنّت میں حِکمت اور ہمارے لیے باعثِ رَحْمت ہے۔اِس پُرفِتَن دَور میں طرح طرح کی سُنّتیں سیکھنے اور عمل کا جَذبہ پانے کیلئے دعوتِ اسلامی کا مَدَنی ماحول کسی نِعْمت سے کم نہیں ،آپ بھی اس مَدَنی ماحول سے وابستہ ہوکر عاشقانِ رسول کے ساتھ مَدَنی قافِلوں میں سَفر کی بَرَکت سے خُوب خُوب سُنَّتیں سیکھ کر عمل کا جَذبہ پاسکتے ہیں۔
لُوٹنے رَحمتیں قافلے میں چلو