Book Name:Faizan e Maula Ali Mushkil Kusha
نفس کی پیروی میں سَراسر نُقصان ہے ۔
(۴)جب کبھی تُو اللہ عَزَّ وَجَلَّسے اپنی کسی حاجت میں حاجت برآری چاہتاہو تو دعا سے پہلے اُس کے پیارے حبیب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم پر کثرت سے دُرود پاک پڑھ۔ بے شک اللہ عَزَّ وَجَلَّ اس شخص پر بہت لطف وکرم فرماتاہے جو اُس سے اپنی حاجتیں طلب کرے۔ پھر اگر کوئی شخص اللہ رَبُّ العزَّت سے دو چیزیں مانگتاہے تو اللہ عَزَّ وَجَلَّ اُسے وہ چیز عطافرماتاہے جو اس کے حق میں بہتر ہوتی ہے اور جو نقصان دہ ہواُسے بندے سے روک لیتاہے ۔
(۵)جو شخص یہ چاہے کہ ہَر وقت اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے ذِکْر میں مَشغول رہے تو اُسے چاہیے کہ صبْر کو اپنا شِعار بنالے اورہر مُصیبت پر صبر کرے ۔
(۶)اورجو شخص دُنیوی زِندگی (میں طوالت) کا خَواہش مَند ہو تواُ سے چاہیے کہ مَصائِب کے لئے تیار ہوجائے۔
(۷)جو شخص یہ چاہے کہ اس کا وقار وعزّت برقرار رہے تو اُسے چاہیے کہ رِیاکاری سے بچے۔
(۸)جِس بات سے تیرا تَعلُّق نہ ہو خواہ مخواہ اس کے بارے میں سُوال نہ کر۔
(۹)بیماری سے پہلے صحت کو غنیمت جان اورفُرصَت کے لمَحات سے بَھرپُور فائدہ اُٹھا ، ورنہ غم وپریشانی کا سامنا ہو گا ۔
(۱۰)اِستقامت آدھی کامیابی ہے، جیسا کہ غم آدھا بُڑھا پا ۔
(۱۱)جو چیز تیرے دل میں کھٹکے اُسے چھوڑ دے کیونکہ اُس کو چھوڑ دینے ہی میں تیری سلامتی ہے ۔ (عیون الحکایات ،ص:۱۷۳)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!بیان کردہ فرامین ایسے جامع اورحکمت آموز ہیں کہ اگر کوئی