Book Name:Faizan e Maula Ali Mushkil Kusha
ایک اسلامی بھائی کے بَیان کاخُلاصہ ہے مدنی ماحول سے وابستہ ہونے سے پہلے میں نہ صِرف گُناہوں کے دَلدل میں نہایت بُری طرح پھنساہوا تھا بلکہ میرے عقائدبھی دُرُست نہ تھے۔ نمازوں سے اس قدر غافل تھا کہ عید کی نمازبھی پڑھنا نصیب نہ ہوتی۔ رَمَضانُ المُبارَک میں تمام مُسلمان روزہ رکھتے مگربَدقسمتی سے میں اِس سَعادَت سے مَحرُوم تھا۔ دِن میں ایک دُکان پر مُلازَمَت کرتا لیکن رات بھر چَرس اورشراب کے نشے میں دُھت رہتا۔ٹی وی پرفِلمیں ڈِرامے دیکھتااور بدنگاہی کرکے اپنے نامۂ اعمال میں گُناہوں کااِضافہ کرتا۔شادیوں میں ناچ گانے کا شوقین تھا۔ ظلمت ِعصیاں (گناہوں کی تاریکی) سے نکلنے کا سبب یہ ہوا کہ ہماری دُکان کے سامنے چند اسلامی بھائی فیضانِ سنّت سے چوک درس دیا کرتے تھے۔ کبھی کبھار میں بھی رَسمی طورپر اس میں شِرکت کرلیتا تھا۔وہ بار بار مجھے ہفتہ وار سُنَّتوں بھرے اجتماع میں شرکت کی دعوت دیتے مگر میں ہر بار کوئی نہ کوئی بہانہ بنا لیتا۔ ایک روز اُن کی مِنَّت و سمَاجت پر میں نے اجتماع میں شِرکت کی ہامی بھر لی اور اجتماع میں حاضر ہو گیا۔ جب وہاں پہنچا تو اجتماع میں ہونے والے بیان، ذِکر، نعت اور رِقَّت انگیز دعا نے مجھے مُتاثِر کردیا، اس کے بعد میری زندگی یکسر بدل گئی۔ چرس ، شراب نوشی اور ناچ گانوں سے توبہ کرلی،اَلْحَمْدُ لِلّٰہعَزَّ وَجَلَّمدنی ماحول کی برکت سے پانچوں نمازیں مسجد میں ادا کرنے والا بن گیا۔ مجھ جیسے گُناہوں میں لِتھڑے ہوئے شخص نے مدنی قافلوں میں سَفَر کی برکت سے دِین کے اَہَم مَسائل بھی سیکھ لئے اور پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی پیاری پیاری سُنّت (داڑھی شریف) بھی سجالی۔ مدنی ماحول کی برکت سے میرے بُرے عقیدے کی بھی اصلاح ہوگئی ۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّچوک درس اورمدنی قافلے کی بَرَکت سے مجھ جیسا ناچ رنگ کا دِلدادہ ، چرس اور شراب کا عادی سُنّتوں کا پیکر بن گیا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!بیان کواختِتام کی طرف لاتے ہوئے سُنت کی فضیلت اور چندسُنَّتیں