Book Name:Tilawat e Quran ki Barkatain
(1)قرآنِ کریم کی تلاوت کیا کرو کہ یہ قیامت کے دن اپنے پڑھنے والوں کی شَفاعت کرنے کے لئے آئے گا۔(صحیح مسلم ،کتاب فضائل القرآن ،ص۴۰۳ح۸۰۴)
(2) حدیثِ قُدسی ہے کہ،اللہ عَزَّ وَجَلَّارشادفرماتا ہے: ’’جسے تلاوتِ قرآن مجھ سے مانگنے اور سوال کرنے سے مشغول (روک )رکھے ،میں اسے شکر گزاروں کے ثواب سے افضل عطا فرماؤں گا ۔‘‘(کنز العمال ج۱ص۲۷۳ ،ح: ۲۴۳۷ )
(3)’’تین قسم کے لوگ بروزِ قیامت سیاہ کَسْتُوری کے ٹِیلوں پر ہوں گے ،انہیں کسی قسم کی گھبراہٹ نہ ہو گی، نہ ان سے حساب لیا جائے گایہاں تک کہ لوگ حساب سے فارغ ہوں۔(ان میں سے ایک)وہ شخص ہےجس نے رِضائے الٰہی کے لئے قرآنِ کریم کی تلاوت کی اور لوگوں کی اِمامت کی جبکہ وہ اس سے خُوش ہوں۔‘‘(شعب الایمان ج۲ ص ۳۴۸ح:۲۰۰۲)
(4)اَہلِ قرآن( یعنی اس کی تلاوت کرنے والےاور اس کے احکامات پر عمل کرنے والے) (اتحاف السادۃ المتقین ج۵ ص۱۳)اللہ والے اور اس کے خاص لوگ ہیں۔(سنن ابن ماجہ ج۱ ص۱۴۰ح:۲۱۵)
اللہ! مجھے حافظِ قرآن بنا دے
قرآن کے اَحکام پہ بھی مجھ کو چلا دے
(وسائلِ بخشش ص ۱۱۳)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آپ نے ملاحظہ فرمایا کہ قرآنِ مجید، فرقانِ حمید کی تلاوت کی کیسی کیسی برکتیں ہیں کہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ خُود ایسوں کی مَدح سَرائی (یعنی تعریف) فرمارہا ہے، نیز احادیثِ کریمہ میں بھی ان کےکثیر فضائل وارِد ہوئے ہیں کہ قرآنِ کریم کی تلاوت کرنے والوں کو اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے