Book Name:Tarke Jamaat ki Waeidain
٭مَدَنی قافلے، مَدَنی انعامات ، نیز عَلاقائی دَوْرَہ، برائے نیکی کی دعوت وغیرہ کی رَغْبَت دِلاؤں گا ٭قَہْقَہہ لگانے اور لگوانے سے بچوں گا٭نظر کی حِفَاظَت کا ذِہْن بنانے کی خاطِر حتَّی الْاِمْکان نگاہیں نیچی رکھوں گا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی ادارے مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ 2 جلدوں پر مشتمل کتاب "عُیُونُ الۡحِکایات" جس میں پیاری پیاری نصیحت بھری حکایات ہی حکایات ہیں، حکایتوں بھری اس عظیم کتاب کی جلد 2میں حکایت نمبر 27٭ ہے کہ
حضرتِ سیِّدُناعُبیدُاللہ بن عُمرقَوَارِیْری رَحْمَۃُ اللّٰہِ تعالٰی عَلَیۡہ فرماتے ہیں:'' میں نے ہمیشہ عشاء کی نمازبا جماعت اَداکی، مگر افسوس!ایک مرتبہ میری عشاء کی جماعت فوت ہوگئی۔اس کاسبب یہ ہواکہ میرے ہاں ایک مہمان آیا،میں اس کی خاطِرمُدارات (مہمان نوازی) میں لگا رہا ۔فَراغَت کے بعدجب مسجدپہنچا توجماعت ہو چکی تھی۔اب میں سوچنے لگا کہ ایسا کون سا عمل کیا جائے، جس سے اِس نُقْصان کی تَلافی ہو۔یکایک مجھےاللہعَزَّ وَجَلَّ کے پیارے حبیب،حبیبِ لبیب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا یہ فرمانِ عالیشان یاد آیا کہ ’’باجماعت نماز،مُنْفرد کی نماز پر اِکیس(21)دَرَجے فضیلت رکھتی ہے۔اسی طر ح پچیس(25) اورستائیس(27)دَرَجےفضیلت کی حدیث بھی مَروی ہے۔''(صحیح البخاری، کِتَابُ الاذان ،باب فضل صلاۃ الجماعۃ،ج۱،ص:۲۳۲،حدیث۶۴۵۔۶۴۶،''لم اجد''باحدی وعشرین'')میں نےسوچا،اگرمیں ستا ئیس(27) مرتبہ نماز پڑ ھ لوں تو شاید جماعت فوت ہوجانے سے جوکمی ہوئی،وہ پُوری ہوجائے ۔ چُنانچہ، میں نے سَتائیس (27)مرتبہ عشاء کی نمازپڑھی ،پھر مجھے نیند نے آلیا۔ میں نے اپنے آپ کو چندگُھڑ سواروں(گھوڑے سُواروں)