Book Name:Tarke Jamaat ki Waeidain
محمد الیاس عطارقادری رضویدَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے مُسلمانوں کی خَیْر خَواہی اورانہیں باجماعت نماز پڑھنے کاعادِی بنانےکےعظیم جذبے کے تحت اس پُر فِتَن دَور میں آسانی سے نیکیاں کرنے اور گُناہوں سے بچنے کے طریقوں پر مُشتمل،شریعت وطریقت کے جامع مجموعے ’’مدنی اِنْعامات‘‘میں سے ایک مدنی اِنعام یہ بھی عطافرمایا ہے کہ ’’کیا آج آپ نے پانچوں نمازیں مسجد کی پہلی صَف میں تکبیر اُوْلیٰ کے ساتھ باجماعت اَدافرمائیں؟ نیز ہر بارکسی ایک کواپنے ساتھ مسجد لے جانے کی کوشش فرمائی ؟‘‘۔
اگر ہم میں سے ہرایک نمازی اسلامی بھائی اس مدنی اِنْعام کا عامل بن جائے تو وہ دن دُور نہیں کہ جب ہماری مَساجدمیں نمازیوں کی بہار یں آجائیں گی۔اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ
یہاں یہ بات بھی ذِہْن نشین رہے کہ تکبیرِ اُولیٰ پہلی تکبیر کو کہتے ہیں، اِس کو تکبیرِ تَحرِیْمَہ بھی کہاجاتا ہے،اس کا ثواب پانے میں ہمارے لیے ایک رِعایَت یہ بھی مَوْجُود ہے کہ پہلی رَکْعَت کا رُکوع بھی اگر اِمام کے ساتھ مل گیا تو ہمیں تکبیرِ اُولیٰ کا ثواب مل جائے گا۔ ( الفتاوی الھندیۃ، ج ۱، ص ۶۹۔ بہارِشریعت،ج۱،حصہ۳، ص ۵۰۹)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
جماعت سے نماز پڑھنے کے فَوائد اور حکمتیں
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!جماعت سے نمازپڑھنے کی عادت بنائیے اورپابندی سے باجماعت نماز اَدا کرنے کا معمول بنائیے۔ جب نماز کا وَقْت آجائے، اپنے تمام کام کا ج چھوڑ کر باجماعت نماز اَدا کرنے کیلئے مسجد میں حاضر ہو جائیے! نماز باجماعت اَدا کرنے کی بہت سی حکمتیں ہیں۔مُفَسِّرِشَہِیر حکیمُ الْاُمَّت حضر تِ مُفْتی احمدیار خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ سوال قائم کرتے ہیں کہ نمازجماعت سے کیوں پڑھی جاتی ہے،اس میں کیا حکمت ہے؟مسجدمیں حاضری کیوں دی جاتی ہے؟پھراس کا جواب دیتے