Book Name:Farooq e Azam ka Ishq e Rasool
پرائے سے ملنے کا اَنداز قابلِ رَشک ہے۔ جب وہ رَمَضانُ الْمُبارَک کی چھٹیوں میں گھر آئے تووہاں ہونے والی عملی تَربِیَت دیکھ کر سب گھر والے بے حَد خُوش ہوئے ، ان کا مَعْمُول تھا کہ سُنَّت کےمُطَابِق کھاتے پیتے، گھر میں داخل ہوتے وَقْت بُلندآوازسے سب کوسَلام کرتے، والدین کے ہاتھوں کو چُومتے ، نظریں جُھکاکر گُفْتگو کرتے، کھانے کے دوران سُنَّتیں بیان کرتے اورسب گھر والوں کو سُنَّتوں پرعمل کرنے کی ترغیب دِلاتے۔مدرسۃ ُالمدینہ کے طالبِ علم کی یہ مدنی بہار سُن کر مجھے اپنی بَدعملی پر نَدامت ہونے لگی،چُنانچہ میں نے ہاتھوں ہاتھ دعوتِ اسلامی کے مدرسۃُ المدینہ میں داخلہ لینے کی نِیَّت کی اور اُسی سال سردارآباد (فیصل آباد) جا پہنچا اور مدرسۃُ المدینہ( فیضانِ مدینہ) مدینہ ٹاؤن میں داخلہ لے کر مدَنی ماحول کا فیضان پانے میں مَشْغُول ہوگیا۔ کچھ ہی عرصہ میں حیرت اَنگیز طور پر مجھ میں نُمایاں تبدیلی واقع ہونے لگی۔ آہستہ آہستہ میں بھی دعوتِ اسلامی کے مدَنی رنگ میں رنگتا چلا گیا، عمامہ شریف کا تاج ہر وقت میرے سر پر رہنے لگا، نمازِ پنجگانہ کا پابند بن گیا،ہفتہ وار سُنَّتوں بھرے اجتماع میں بھی شرکت کرنے لگا۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ1998ء میں مدرسۃ ُالمدینہ سے قرآنِ کریم حِفْظ کرنے کی سَعادَت حاصل کی اور اس کے بعدجامعۃُ المدینہ میں داخلہ لے کر عالِم کورس(درسِ نظامی) کرنے میں مَشْغُول ہوگیا۔ جامعۃُ المدینہ کے سُنَّتوں بھرے مدنی ماحول میں میرا کردار مزید اچھا ہوگیا، جہاں عِلْمِ دین کا اِکْتِساب ہوا ،وہیں اپنے علم پر عمل کرنے، مدَنی قافلوں میں سفر کے ذریعے اسے دوسروں تک پہنچانے اور مدَنی کاموں کے ذریعے اِصْلاحِ اُمَّت کا سنہری مَوقع بھی ہاتھ آیا۔ نیز شیخِ طریقت، اَمِیْرِ اَہْلسُنَّتدَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہسےبیعت ہوکرقادری عطاری بننے کاشرف بھی نصیب ہوگیا۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہعَزَّ وَجَلَّفیضانِ اَمِیْرِاَہْلسُنَّت سے درسِ نظامی(عالم کورس) مکمل کرچکا ہوں اورتادمِ تحریر تقریباً4 سال سے جامعۃُ المدینہ میں تَدْرِیْس کے فَرائض سَر اَنْجام دے رہا ہوں۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد