Book Name:Farooq e Azam ka Ishq e Rasool
محبوب تَرین،اُسے سرکار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ذات ہو۔
بخاری شریف،حدیث نمبر 6632میں ہے:
حضرت سیِّدُنا عَبدُاللہ بن ہشام رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُسے روایت ہے کہ ہم سَیِّدُ الْمُبَلِّغِیْن،رَحْمَۃٌ لِّلْعٰلَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کےپاس بیٹھے تھے۔آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اَمِیْر الْمُؤمِنِیْن حضرت سَیِّدُنا عمر فارُوقِ اَعْظَم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کا ہاتھ اپنے ہاتھ میں پکڑ رکھا تھا۔ سَیِّدُنا فارُوقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُنےعرض کی:’’لَاَنْتَ اَحَبُّ اِلَيَّ مِنْ كُلِّ شَيْءٍ اِلَّا مِنْ نَفْسِيیعنی یَارَسُوْلَاللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ! آپ مجھے میری جان کے علاوہ ہر چیز سے زِیادہ محبوب ہیں۔‘‘آپصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا:’’لَا وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ حَتَّى اَكُونَ اَحَبَّ اِلَيْكَ مِنْ نَفْسِكَ نہیں عُمر! اس رَبّ عَزَّوَجَلَّ کی قسم !جس کے قبضۂ قُدْرت میں میری جان ہے!(تمہاری مَحَبَّت اس وقت تک کامل نہیں ہو گی)جب تک میں تمہارے نزدیک تمہاری جان سے بھی زِیادہ محبوب نہ ہوجاؤں۔‘‘سَیِّدُنا فارُوقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے عرض کی:’’وَاللّٰهِ لَاَنْتَ اَحَبُّ اِلَيَّ مِنْ نَفْسِيیعنی یَارَسُوْلَاللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ!خدا عَزَّوَجَلَّ کی قسم! آپ مجھے میری جان سے بھی زِیادہ محبوب ہیں۔ ‘‘یہ سُن کر نبی ٔپاک، صاحبِ لَوْلاک صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اِرْشاد فرمایا:’’الْآنَ يَا عُمَرُیعنی اے عُمر! اب(تمہاری مَحَبَّت کامل ہوگئی۔)(بخاری ،کتاب الایمان والنذور،باب کیف کانت یمین النبی ،ج۴، ص۲۸۳، حدیث:۶۶۳۲۔)
میٹھے
میٹھے اسلامی بھائیو!یہ حکم صِرْف
فارُوقِ اعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کے لئےہی نہیں بلکہ رہتی دُنیا تک آنے والے ایک ایک مُسلمان کیلئے ہے، کیونکہ
مَحَبَّتِ مُصْطفےٰوہ چیز ہے، جس کے بِغیر ہمارا ایمان کامل ہی نہیں ہوسکتا۔فرمانِ مُصْطفٰےصَلَّی
اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہے:لَایُؤْمِنُ اَحَدُکُمْ حَتّٰی
اَکُوْنَ اَحَبَّ