Book Name:Farooq e Azam ka Ishq e Rasool
مغفرت ہو ۔ اٰمِیْن بِجاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہُ تَعَالیٰ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
شہادت اے خدا عطاؔر کو دیدے مدینے میں
کرم فرما اِلٰہی! واسطہ فاروقِ اعظم کا
(وسائلِ بخشش،ص527)
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اگر کوئی کسی سے مَحَبَّت کا دَم بھرتاہے تواس جیسا بننے،اس کی اَداؤں کو اَپنانے اور اس کی پیروی میں ہی ساری زِنْدگی گُزارنے کی کوشش کرتاہے ۔اَمِیْرُالْمُؤمنین حضرت سَیِّدُنا عُمر فارُوقِ اَعْظمرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کےعشقِ رسول کا اَنْدازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ ہرمُعامَلے میں دو عالَم کےآقا،مکی مَدَنی مُصْطفےٰ،حبیبِ کبریاصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی اِتّباع (پیروی )کرتے ۔چُنانچہ
بڑھی ہوئی آ ستینوں کو چُھری سے کاٹ لیا:
حضرت سَیِّدُنا عبدُ اللہبن عُمر رَضِیَ
اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے کہ اَمِیْرُ الْمُؤمنین حضرت سَیِّدُنا
عُمر فارُوقِ اعظمرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے نئی قمیص
پہنی تو چُھری منگوائی اور فرمایا:’’اے بیٹے ! اس کی لمبی آستینوں کو سِرے سے پکڑ کر کھینچو اورجہاں تک میری اُنگلیاں
ہیں،ان کے آگے سے کپڑا کاٹ دو۔‘‘ سَیِّدُنا عبدُ
اللہبن عُمر رَضِیَ
اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُفرماتے ہیں کہ میں نے
اسے کاٹا تو وہ بالکل سیدھا نہیں بلکہ اُوپر نیچے سے کَٹا۔ میں نے عرض کیا:’’ابا جان! اگر اسے قینچی سے کاٹا جاتا تو
بہتر رہتا؟‘‘آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُنے فرمایا: