Book Name:Farooq e Azam ka Ishq e Rasool
آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہنےفرمایا:’’ آپ کے لیے بھی بڑی پذیرائی اورکرامت (عزّت)ہے۔‘‘اورساتھ ہی انہیں پانچ سو (500) دِرْہم عطا فرمائے،اُنہوں نے عرض کیا:’’اے اَمِیْرُ الْمُومنین ! میں اس وَقْت بھی حُضُور نبیِّ پاک، صاحبِ لولاکصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے ساتھ تلوار اُٹھا کرجِہاد میں شریک ہوا تھا جب سَیِّدُنا حسن و حسین رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا کم عُمر مَدَنی مُنّے تھے۔ اس کے باوُجُودآپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُنے انہیں ایک ایک ہزار دِرْہم اور مجھے پانچ سوعطا کیے؟‘‘ آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ کایہ سُننا تھا کہ اَہْلِ بیت کی مَحَبَّت کا سَمُنْدر مَوجیں مارنے لگا اور عِشْق ومَحَبَّت سے سرشار ہوکر ارشاد فرمایا: جی ہاں بالکل! (اگر تم چاہتے ہوکہ میں تمہیں بھی ان کے برابرحصّہ دوں تو)جاؤ پہلے تم حسنینِ کریمینرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمَاکے باپ جیسا باپ لاؤ،ان کی والدہ جیسی والدہ ، ان کے نانا جیسانانا، ان کی نانی جیسی نانی ، ان کے چچا جیسا چچا ، ان کے ماموں جیسا ماموں لاؤ اور تم کبھی بھی نہیں لاسکتے۔ کیونکہ: ’’اَبُوْهُمَا فَعَلِيُّ الْمُرْتَضٰى ان کے والد عَلِیُّ الْمُرْتَضٰی شیرِخُدارَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ ہیں۔‘‘’’اُمُّهُمَا فَفَاطِمَةُ الزَّهْرَاءان کی والدہ سَیِّدہ فَاطِمَۃُ الزَّہْرارَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہَاہیں۔‘‘’’جَدُّهُمَا مُحَمَّدُنِ الْمُصْطَفٰی ان کے نانا محمدِمصطفےٰصَلَّی اللّٰہُ تَعَا لٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ہیں،جَدَّتُهُمَا خَدِيْجَةُ الْكُبْرٰى ان کی نانی سَیِّدہخَدِیْجَۃُ الْکُبْریٰ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہَاہیں۔عَمُّهُمَاجَعْفَرُ بْنُ اَبِيْ طَالِبٍ ان کے چچا حضرت جَعْفَربن اَبی طالب رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ ہیں خَالُهُمَا اِبْرَاهِيْمُ بْنُ رَسُوْلِ اللہِ صَلَّى اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ان کے مامُوں حضرت اِبْراہیم بن رَسُوْلُ اللہصَلَّی اللّٰہُ تَعَا لٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم وَرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ ہیں خَالَتَاهُمَا رُقَيَّةُ وَاُمُّ كُلْثُوْمٍ اِبْنَتَا رَسُوْلِ اللہِ صَلَّى اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّم اوران کی خالائیں رَسُوْلُ اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَا لٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی بیٹیاں سَیِّدہ رُقَیہ اورسَیِّدہ اُمِّ کُلثوم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا ہیں۔‘‘( ریاض النضرۃ ،ج۱، ص۳۴۰۔ملتقطاً)
اَمِیْرِ اَہلسُنَّت سِیرتِ فارُوقی کے مَظْہَر:
میٹھے میٹھے اسلامی
بھائیو! واقعی اَمِیْرُ الْمُؤمنین حضرت سَیِّدُنا عُمر
فارُوقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی