Book Name:Farooq e Azam ka Ishq e Rasool
مَدَنی انعامات ، نیز عَلاقائی دَوْرَہ، برائے نیکی کی دعوت وغیرہ کی رَغْبَت دِلاؤں گا٭قَہْقَہہ لگانے اور لگوانے سے بچوں گا٭نظر کی حِفَاظَت کا ذِہْن بنانے کی خاطِر حتَّی الْاِمْکان نگاہیں نیچی رکھوں گا۔
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!رَسُولِ اکرم ،شہنشاہِ بنی آدم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے تمام صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان اپنی اپنی جگہ بے مِثْل و بے مِثال ہیں، سب ہی آسمانِ ہِدایت کے تارے اوراللہ عَزَّ وَجَلَّ اوراس کے حبیبصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے پیارے ہیں،لیکن ان میں سے بعض کوبعض پرفضیلت حاصل ہےاورسب صحابہ میں اَفْضل خُلفائے راشدینرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم ہیں،اِنہی خُلَفاءمیں سےدوسرےخلیفۂ راشد،اَمِیْرُالمؤمنین حضرت سَیّدُناعُمرِ فارُوقِ اعظمرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ ہیں،آپ کا یومِ وِصال یَکُمْ مُحَرَّمُ الْحَرام ہے۔آئیے!اسی مُناسَبَت سےآپرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکی زِنْدَگی کےایک روشن پہلو’’عشقِ رَسُوْل‘‘کے بارے میں سُننے کی سَعادَت حاصل کرتے ہیں ۔
پہلے کچھ منقبتِ فاروقِ اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے اشعار"وسائلِ بخشش"سے سُنتے ہیں۔
خدا کے فضل سے میں ہوں گدا فاروقِ اعظم کا
خدا اُن کا محمد مصطفی فاروقِ اعظم کا
کرم اللہ کا ہر دم نبی کی مجھ پہ رحمت ہے
مجھے ہے دو جہاں میں آسرا فاروقِ اعظم کا
بھٹک سکتا نہیں ہر گز کبھی وہ سیدھے رستے سے
کرم جس بخت وَر پر ہو گیا فاروقِ اعظم کا
اِلٰہی! ایک مُدّت سے مِری آنکھیں پیاسی ہیں
دِکھا دے سبز گنبد واسطہ فاروقِ اعظم کا