Book Name:Seerat e Data Ali Hajveri
تھے۔ یقیناً اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے مَحبُوب اوربَرگُزِیدہ بندوں کا یہ مَعمُول ہوتا ہے کہ وہ آنے والی ہَر مُصِیبَت پر صَبْر و شُکْر سے کام لیتے ہیں۔ اللہ عَزَّ وَجَلَّ جس طرح اپنے بندوں پر بے شُمار نعمتیں نِچھاوَر فرما کر اِحسانِ عَظیم فرماتا ہے ، اسی طرح بَعْض اَوقات اُنہیں مَصائِب و آلام کے اِمتِحان میں ڈال کر کامیابی کی صُورَت میں بُلَندیِ دَرَجات کے عِلاوَہ بے شُمار دُنْیَوِی و اُخْرَوِی اِنْعامات کے ساتھ ساتھ اَیسوں کو یہ مُژدَۂ جاں فِزا بھی سُناتاہےکہ)اِنَّ اللّٰهَ مَعَ الصّٰبِرِیْنَ(۱۵۳)( تَرْجَمَۂ کنزُالایمان : بیشک اللہ صابِروں کے ساتھ ہے۔ (پارہ : ۲ ، بقرہ : ۱۵۳) یادرکھئے!ذاتِ باری تَعَالیٰ عَزَّ وَجَلَّ کا قُرب وہ عَظیم نِعمَت ہے کہ جس کے حُصُول کےلیے اَنبیائے کِرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَاماور اَولِیائے عُظام رَحِمَہُمُ اللہُ تَعَالٰی نے ایسی ایسی تکالیف پر صَبْر کِیا کہ جن کے تَصوُّرسے ہی لَرزَہ طارِی ہوجاتا ہے۔ ہمیں بھی یہ نِیَّت کرنی چاہیےکہ اگرکوئی مصیبت آئی ، کسی نے ہمارا دل دُکھایا یابَدسُلوکی سے پیش آیاتو اِینٹ کا جَواب پَتھر سے دینے کے بَجائےصَبْرسے کام لیں گے۔ اِن شاۤءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ
تاجدارِ مدینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اِرْشاد فرمایا : اللہ عَزَّ وَجَلَّ اِرْشاد فرماتا ہے : جب میں اپنے کسی بَندے کے بَدَن یا اس کے مال یا اس کی اَولاد کی طَرَف کوئی سَخْتی بھیجوں ، پِھر وہ صَبْرِ جَمِیل کے ساتھ اُس کا اِسْتِقْبال کرے ، تو قِیامت کے دِن مُجھے اِس سے حَیا آئے گی ، کہ میں اُس کےلیے مِیزان قائِم کروں یا اُس کا نامۂ اَعمال کھولوں۔ (کنز العمال ، کتاب الاخلاق ، قسم اول ، ۲ / ۱۱۵ ، حدیث : ۶۵۵۸)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!سُناآپ نے! دُنیا میں بَظاہِر کَڑوے مَحسُوس ہونے والے صَبْر کے چَنْد گُھونْٹ آخِرت میں کیسی مِٹھاس کا سَبَب بنیں گے ۔ حضرتِ سَیِّدُنا داتا گَنْج بَخْش رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے اپنے ساتھ پیش آنے والی بَد سُلوکی پر کَمالِ صَبْر کا مُظاہَرہ کِیا ، تو اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کو وہ عَظِیم مَقامِ وِلایَت عَطا فرمایا کہ آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کو اِس دُنیا سے پَردَہ کیے ہزار(1000) سال سے