Book Name:Seerat e Data Ali Hajveri
کون کہتا ہے ولی سَب مَر گئے؟
قَیْد سے چُھوٹے وہ اپنے گھر گئے!
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! ان جَلِیلُ الْقَدْر آئمۂ کِرام رَحِمَہُمُ اللہُ تَعَالٰی کی تَصْریحات سے یہ مَعلُوم ہوا کہ انبیائے کِرام عَلَیْہِمُ السَّلَام ، شُہَدائے عُظام اور اولیائے ربِّ سلام رَحِمَہُمُ اللہُ تَعَالٰی سب اپنے اپنے مَزارات میں زِندہ ہوتے ہیں اور تَصرُّف بھی فرماتے ہیں۔ اسی لیے صرف عوام ہی نہیں بلکہ بڑے بڑے عُلَماء اور فُضَلاء کا یہ مَعمُول رہاہے کہ وہ اپنی مُشکلِات کے حَل کے لیے اولیائے کِرام رَحِمَہُمُ اللہُ تَعَالٰی کے مَزارات پر حاضِری دِیا کرتے تھے۔ آئیے اِس بارے میں تین(3)اقوالِ بُزرگانِ دِین رَحِمَہُمُ اللہُ تَعَالٰی سنتے ہیں۔ چنانچہ
1۔ مشہور حَنْبَلی مُحدِّث حضرت امام خَلَّال ابوبکر احمد بن محمد بَغْدادی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں : مجھے جب کوئی مُعامَلہ دَرپیش ہوتاہے ، میں اِمام مُوسیٰ کاظِم بن جَعْفَر صادِق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا کے مَزار پر حاضِر ہوکر آپ کا وسیلہ پیش کرتاہوں۔ اللہ عَزَّ وَجَلَّ میری مُشْکِل کو آسان کر کے مجھے میری مُراد عَطا فرمادیتاہے ۔ (تاریخ بغداد ، ج ۱ ص ۱۳۳)
2۔ کروڑوں شافِعِیُّوں کے پیشوا حضرتِ سیِّدُنا امام محمد بن اِدریس شافعی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں : مجھے جب کوئی حاجَت پیش آتی ہے تومیں دو(2) رَکْعَت نَماز ادا کرکے امامِ اَعظم ابُو حنیفہ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کے مَزارِ پُر اَنْوار پر جاکر دُعا مانگتا ہوں ، اللہ عَزَّ وَجَلَّ میری حاجت پوری کردیتا ہے۔ (الخیرات الحِسان ص ۹۴)
3۔ حضرت سیِّدُنایحییٰ بن سلیمان رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں کہ مجھے ایک حاجَت تھی اورمیں کافی