Book Name:Seerat e Data Ali Hajveri
حضرت ، اِمامِ اَہلسنّت ، مَوْلانا شاہ اِمام اَحمد رَضا خان رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے جوکچھ فرمایا ، اُس کاآسان لفظوں میں مُخْتَصَراًخُلاصہ عَرْض کرنے کی کوشِش کرتاہوں۔ سب میں اَوَّلِیْن و اَہَم تَرِین فَرْض یہ ہے کہ بُنیادی عَقائِدکاعِلم حاصِل کرے ، جس سے آدَمی صَحِیحُ العَقِیدَہ سُنّی بنتا ہے اور جن کے اِنکارومُخالَفَت سے کافِر یاگُمراہ ہوجاتا ہے۔ اِس کے بعدمَسائلِ نَمازیعنی اِس کے فَرائِض وشَرائِط و مُفسِدات(نمازتوڑنے والی چیزیں)سیکھےتاکہ نَمازصحیح طور پراداکر سکے۔ پِھرجَب رَمَضانُ الْمُبارَک کی تَشْرِیف آوَری ہوتوروزوں کے مَسائِل ، مالِکِ نِصابِ نامی(یعنی حقیقۃً یاحکماًبڑھنے والے مال کے نِصاب کامالک)ہوجائے توزکوٰۃ کے مَسائِل ، صاحِبِ اِستِطاعَت ہوتو مَسائلِ حَج ، نِکاح کرناچاہے تواِس کے ضَرُورِی مَسائِل ، تاجِرہوتوخریدوفَروخْت کےمَسائِل ، مُزارِع یعنی کاشْتکار(اورزمیندار)پرکھیتی باڑی کے مسائل ، مُلازِم بننے اورمُلازِم رکھنے والے پراِجارہ کے مَسائِل۔ وَعَلٰی ھٰذَاالْقِیاس(یعنی اوراِسی پرقِیاس کرتے ہوئے)ہرمُسلمان عاقِل وبالِغ مردوعورت پراُس کی مَوجُودَہ حالَت کے مُطابِق مَسئَلےسِیکھنافَرْضِ عین ہے۔ اِسی طرح ہرایک کیلئے مَسائلِ حَلال وحَرام بھی سیکھنا فَرْض ہے۔ نیزمَسائلِ قَلْب(باطِنی مسائل) یعنی فرائضِ قَلْبِیَّہ(باطنی فَرائض)مَثَلاً عاجِزی واِخْلاص اورتَوکُّل وغیرہا اوران کوحاصِل کرنے کاطریقہ اورباطِنی گُناہ مَثَلاًتکبُّر ، رِیاکاری ، حَسَدوغیرہااوران کا عِلاج سیکھنا ہر مسلمان پراَہَم فَرائِض سے ہے۔ (کفریہ کلمات کے بارے میں سُوال جواب ، ص ۳۴۲)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!مَعلُوم ہُوا کہ دِین کا بُنیادِی عِلْم نہ سیکھنا ، آخرت کی تَباہی وبَربادِی کاسَبَب بن سکتاہے کیونکہ جب نماز ، روزہ ، حج ، زکوٰۃ ، نِکاح ، تِجارت ، مَزدُوری اوردیگر مُعامَلات کے بارے میں دِینی مَعلُومات نہ ہوں گی تویقیناً ان کاموں میں شَرْعی غَلَطیاں بھی سرزدہوجائیں گی جن کی وجہ سے آخرت میں پکڑہو سکتی ہے۔ لہٰذا زندگی کی اِن اَنمول ساعَتوں کو غَنِیمَت جانتے ہوئے