Jamal e Mustafa صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم

Book Name:Jamal e Mustafa صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم

اِک جھلک دیکھنے کی تاب نہیں عالَم کو

وہ اگر جلوہ کریں کون تَماشائی ہو

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

حُلیہ شریف

          میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!حُضُورجانِ عالَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکےحُسن وجَمال اور اَوصاف و کمال کوبیان کرنے کا ہم ہرگز حق اَدا نہیں کرسکتے، لیکن آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے ذِکْرِ مُبَارَک  سے بَرَکت حاصل کرنے کے لئے ،آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام کے چند اَعضائے شریفہ کے تَناسُب اور حُسن و جمال کا مزید تَذکرہ سُن کر اپنے لئے رَحْمتوں اور بَرکتوں کا سامان اِکٹھا کرتے ہیں:چُنانچہ

چہرہ ٔمبارک

           حُضُورِ اقدس صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا چہرہ مُبارک،جَمالِ الٰہی کا آئینہ اور اَنواروتجلیات کا مَظہَر تھا، پُر گوشت اور کِسی قَدَر گول تھا۔ اسی رُوئے مُبارَک کو حضرت عبدُ اللّٰہ  بن سلام رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ دیکھتے ہی پُکار اُٹھے تھے:وَجْھُہٗ لَـیْسَ بِوَجْہِ کَذَّابٍ۔ان کا چہرہ دَروغ گو (یعنی جھوٹے )کا چہرہ نہیں اور ایمان لا ئے تھے۔(مشکاۃ المصابیح ،کتاب الزکاۃ،باب فضل الصدقہ،ج۱،ص۳۶۲، حدیث۱۹۰۷)

تِرے خُلْق کو حق نے عظیم کہا تِری خِلْق کو حق نے جمیل کیا

کوئی تجھ سا ہُوا ہے  نہ ہو گا شَہا تِرے خالِقِِ حُسن واَدا کی قَسَم

(حدائق بخشش،ص۸۰)

شعر کی وضاحت:

                                                اے میرے رحمت والے آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ!اللہ عَزَّ  وَجَلَّ نے آپ کی خُلْقِ مُبارک کو عظیم (بہت بڑا) قَرار دیا ہے اور آپ کی وِلادَتِ باسعادت ہزاروں سَعادَتیں اور برکتیں لے کر آئی، ایسی نرالی و حَسِین کسی کی پیدائش نہ ہوئی۔ میرےآقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ! بھلا آپ کی