Jamal e Mustafa صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم

Book Name:Jamal e Mustafa صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم

میری وحشت دُور ہو جائے اورنکیرَین کے سُوالات کے بآسانی جوابات دے سکوں۔ (شرحِ حدائقِ بخشش،ص:۵۱۴)

انوارِ مصطفیٰ مرحبا مرحبا

گلزارِ مصطفیٰ مرحبا مرحبا

مُوئے مُبارک

        سرِ مُبارَک کے بال نہ تو بہت گُھنگریالے تھے اور ہی نہ بہت سید ھے بلکہ دونوں کےدرمیان تھے۔داڑھی مُبارک گھنی تھی،اسے کنگھی کر تے اور آئینہ دیکھتے اور سونے سے پہلے آنکھوں میں تین تین (,33) بار سُرمہ ڈالتے۔ مُونچھ مُبارَک کو کَٹوایاکرتے اور فرماتےتھے کہ :مُشرِکین کی مُخالفت کرو۔ یعنی داڑ ھیاں  بڑھاؤ اور مُو نچھوں کوپَسْت رکھو۔(مشکاۃ المصابیح ،کتاب اللبا س ،باب الترجل ،ج۲،ص۴۸۷، حدیث ۴۴۲۱)

ہم   سیہ  کاروں   پہ  یارَبّ  تَپشِ  مَحشر   میں

سایہ اَفگن ہوں تیرے پیارے  کے پیارے گیسو

(حدائق ِبخشش،ص۱۱۹)

شعر کی وضاحت: اے میرے پَروَرْدْگار عَزَّ  وَجَلَّ! قِیامت کی سخت گرمی میں مجھے اپنے مَحبُوب کی زُلفِ وَالْلَیْل کا سایہ نصیب کر دینا تاکہ اُس جُھلسا دینے والی دُھوپ کی حَرارَت سے مَحفُوظ رہ سکوں۔ (شرحِ حدائقِ بخشش،ص:۳۴۴)

انوارِ مصطفیٰ مرحبا مرحبا

گلزارِ مصطفیٰ مرحبا مرحبا

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

        میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو! آئیے! دعوتِ اسلامی کے اشاعتی ادارے مکتبۃ المدینہ کی