Book Name:Jamal e Mustafa صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم
لَواحِیْ
زُلَیْخَا لَوْ رَأَیْنَ جَبِیْنَہُ
لَاَثَرْنَ بِالْقَطْعِ الْقُلُوْبَ عَلَی الْاَیْدِی
یعنی اگر زُلیخا کو مَلامت کرنے والی عورتیں، آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی نورانی پیشانی کی زِیارت کرلیتیں، تو ہاتھوں کے بجائے اپنے دل کاٹنے کو ترجیح دیتیں۔(زرقانی علی المواہب ،عائشہ ام المومنین، ٤/۳۹۰)
ترا مَسندِ ناز ہے عرشِ بریں ترا مَحرمِ راز ہے رُوح ِامیں
تُو ہی سرورِ ہر دو جہاں ہے شہا ترا مِثل نہیں ہے خُدا کی قسم
(حدائق بخشش،ص۸۱)
یعنی اے میرے عظمت وشان والے نبی! آپ کی عظمتوں کا کون اندازہ لگا سکتا ہے کہ عرشِ مُعَلّٰی تو آپ کے ناز واَدا سے بیٹھنے کی جگہ ہے اور جبریلِ اَمین آپ کے ہمراز و وزیر ہیں اورآپ دونوں جہانوں کے بادشاہ ہوئے، میں کیاکیا عرض کروں، میرے آقا ، خُدا کی قسم! آپ جیسا کوئی نہیں ۔
نعلینِ مصطفیٰ مرحبا مرحبا
خاندانِ مصطفیٰ مرحبا مرحبا
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!حُضُورِاکرمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی شانِ بے مثال کو ہم بَھلا کیا سمجھ سکتے ہیں؟ حَضرات ِصحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان جو دن رات سفر و حضر میں جمالِ نُبُوَّت کی تجلیوں کو اپنی آنکھوں سے دیکھاکرتے، اُنہوں نے نُور کے پیکر،محبوبِ ربِّ اکبر صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکے جمالِ بے مِثال کو جِن لفظوں میں بیان فرمایا، آئیے !اُسے سُنتےہیں۔ چُنانچہ
حضرت سَیِّدُنااَنَس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں: میں نے ہر حَسین چیز دیکھی ہے، لیکن رَسُوْلُ اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے زِیادہ حَسِین وجَمِیل میں نے کبھی نہیں دیکھا ۔(سبل الہدی والرشاد ،ج۲،ص۷)