Book Name:Musalman ki Parda Poshi kay Fazail

اِحتِساب کریں اور اپنے عیبوں پر ایک سَرسَری نظر دوڑائیں تو شاید اپنی ذات میں مَوْجود عیبوں کی کثرت دیکھ کر وہ خود بھی حَیرت کے سَمُندر میں غَرْق ہوجائیں مگر آہ! لمبی لمبی اُمّیدیں، دُنْیَوِی عیش و عِشرت کی چمک دَمک،خَوْفِ خُدا سے مَحرومی اور گُناہ پر گُناہ کئے جانے کے باوُجود رَحمتِ الٰہی پر بےجایقین اُنہیں اپنی اِصلاح سے غافل کردیتا ہے۔ایسے نادان دُنیا میں بھی ذِلّت کا مَزہ چکھتے ہیں اور آخِرت میں بھی اُنہیں رُسوائی کےعِلاوہ کچھ ہاتھ نہ آئے  گا۔آئیے! اِس ضمن میں ایک حدیثِ پاک سُنئے اور عبرت حاصل کیجئے چُنانچہ

مسلمانوں کے عُیُوب تلاش کرنے کی سزا

اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کے مَحبوب، دانائے غُیوب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَنے اِرشاد فرمایا: اے وہ لوگو جو زبانوں سے تواِیمان لے آئے ہو، مگر تمہارے دل میں ابھی تک اِیمان داخل نہیں ہوا! مسلمانوں کی غیبت اور اُن کے عُیُوب تلاش نہ کِیا کرو، کیونکہ جو مسلمانوں کے عُیُوب تلاش کرے گا،اللہعَزَّ  وَجَلَّ اُس کا عیب ظاہر فرما دے گا اور اللہ عَزَّ  وَجَلَّ جس کاعیب ظاہر فرما تا ہے اُسے رُسوا کر دیتا ہے، اگرچہ وہ اپنے گھر میں ہو۔([1])ایک اور مقام پر اِرشاد فرمایا:طعنہ دینے،غیبت و چُغل خوری کرنے اوربے گُنا ہ لوگوں کے عیب تلاش کرنے والوں کو اللہ تعالٰی (قِیامت کے دن)کُتّوں کی شَکل میں اُٹھائے گا۔([2])

نہ تھی حال کی جب ہمیں اپنے خبر       رہے دیکھتے اَوروں کے عیب و ہُنر

پڑی اپنی بُرائیوں پہ جو نظر             تو نگاہوں میں کوئی بُرا نہ رہا

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

یاد رہے!عُہدہ،وزارت یا کوئی بڑا مرتبہ و مقام مل جانا یقیناً نعمتِ خداوندی  ہے، مگرعُہدہ وغیرہ 



[1]  شعب الایمان،باب فی تحریم اعراض الناس ، ۵/۲۹۶، حدیث: ۶۷۰۴

[2] الترغیب والترھیب،کتاب الادب،الترھیب فی النمیمۃ،۳/ ۳۹۵، حدیث:۴۳۳۳