Book Name:Musalman ki Parda Poshi kay Fazail
بُرائیوں کا کسی کو پتا نہ چلے،لہٰذا اپنی غَلَطیوں کو پوشیدہ رکھنے کا یہی احساس اُسے اپنے مسلمان بھائی کی غَلَطی اور بُرائی کو پوشیدہ رکھنے پر آمادہ کر لے گا۔آئیے!اس ضمن میں بزرگانِ دینرَحْمَۃُاللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کی نصیحتوں پر مُشْتَمل چند مدنی پُھول سُنتے ہیں،اِنْ شَآءَاللہعَزَّ وَجَلَّ مسلمانوں کے عیبوں کی پردہ پوشی کرنے کا ذہن بنے گا چُنانچہ،
حضرت سیِّدُنا عبدُاللہ بن عبّاس رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا کا فرمان ہے:اِذَا اَرَدْتَ اَنْ تَذْكُرَ عُيُوبَ صَاحِبَكَ فَاذْكُرْ عُيُوبَكَ جب تم اپنے ساتھی کی بُرائیاں بیان کرنا چاہو تو اپنی بُرائیاں یاد کر لِیا کرو۔([1])
حضرتِ سیِّدُنا حَسَن بصری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ ارشاد فرماتے ہیں: اے ابنِ آدم!تم اُس وقت تک ایمان کی حقیقت کو نہیں پاسکتے،جب تک لوگوں کے عُیُوب تلاش کرنا تَرْک نہ کر دو ،جو عُیُوب تمہارے اپنے اندر پائے جاتے ہیں اُن کی اِصلاح شروع کردو اور اُنہیں اپنی ذات سے دُور کرلو، جب تم ایسا کرو گے تو یہ چیز تمہیں اپنی ہی ذات میں مشغول کر دے گی اور اللہعَزَّ وَجَلَّ کے نزدیک ایسا بندہ سب سے زیادہ پسندیدہ ہے۔([2])
مشہورتابِعی بُزرگ حضرت سیِّدُنا مُجاہِد رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں :جب کوئی شخص اپنے اسلامی بھائی کا بھلائی کے ساتھ ذِکْر کرتا ہے، تو اُس کے ساتھ رہنے والے فِرِشتے اُسے دُعادیتے ہیں کہ تمہارے