Book Name:Ishq-e-Majazi ki Tabah Kariyan
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!بچّوں کیلئے موبائل فون کے طِبّی نُقصان کے بارے میں ایک مشہور ماہنامے کے تحقیقی مضمون میں یہ بھی بیان کِیا گیا ہے کہ عالمى ادارۂ صِحَّت کے سربراہ بھى ان بچّو ں کے والدىن کو سخت تنبیہ کرچکے ہىں، جن کے بچّے موبائل فون پر اپنا زىادہ سے زىادہ وقت ضائع کرتے ہىں، کھىل کھىل مىں موبائل فون پر گھنٹوں بات چىت کرنے والے بچّے یہ نہىں جانتے کہ موبائل فون سے ہونے والے نُقصانات،ان کى صِحَّت کے لىے کتنے خطرناک ہوسکتے ہىں، اس بارے مىں کچھ ٹىسٹ بھى کئے گئے اور پتہ چلا کہ جن مقامات پر موبائل کا مُسلسل استعمال کِیا جاتا ہے ،وہاں بَرْقى مَقْناطِىْسى لہرىں بھى بہت زىادہ ہوتى ہىں، جو چھوٹے بچّوں کے لئے تو اِنْتِہائی نُقصان دہ ہیں۔([1])
موبائل کی فتنہ سامانیوں سے مُتَعَلِّق 3 مارچ 2014 کے ایک اخبارکى تشویشناک تحرىر کا خُلاصہ بھى توجّہ سے سُننےکے قابل ہے،تحرىر کا عنوان ہے، ہوشىار خبردار گھر گھر مىں آگ لگارہا ہےموبائل فون، جس تىزى کے ساتھ موبائل انسان کى زندگى کا حِصّہ بنا ہے، اُس تىزى کے ساتھ انسان کى زندگى مىں کوئى بھى داخل نہىں ہوسکا، موبائل نے جہاں لوگوں کى زندگىوں مىں آسانىاں فراہم کى ہىں، وہىں اِس موبائل سے جُھوٹ اور دھوکہ دَہی کو بھى فروغ حاصل ہواہے ، آدمی حقیقت میں کہیں اَور موجود ہوتا ہے ،مگر موبائل فون پر اپنی موجودَگی کے بارے میں کچھ اَور بتا رہا ہوتا ہے ،اِس طرح سامنے والے سے جُھوٹ بولنے اور اسے بیوقوف بنانے والا ایسے خُوش ہورہا ہوتا ہے، جیسے کوئی بہت بڑا نیک کام سر اَنْجام دِیا ہو۔([2]) حالانکہ بِلا اجازتِ شَرْعی جُھوٹ بولنا نہ صرف اِنْتِہائی قابلِ مَذَمَّت ہے، بلکہ قرآن و حدیث میں اِس سے بچنے کا حکم بھی دِیا گیا ہے۔ چُنانچہ پارہ17سورۃُ الحج کی آیت نمبر 30 میں ارشادِ خداوندی عَزَّ وَجَلَّ ہے:
وَ اجْتَنِبُوْا قَوْلَ الزُّوْرِۙ(۳۰) (پ ۱۷،سورۃ الحج:۳۰)
تَرْجَمَۂ کنز الایمان : اور بچو جُھوٹی بات سے۔