Book Name:Ishq-e-Majazi ki Tabah Kariyan
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آج ہم نے عشقِ مجازی کی تباہ کاریوں اور موبائل و اِنٹر نیٹ کے نُقصانات کے بارے میں سُنا ۔
Ø یقیناً عشقِ مجازی اور بُری خواہشات میں مبتلا ہو نا،بے شمار گناہوں میں مبتلاہونے کا سبب ہے ۔
Ø یقیناً عشقِ مجازی اور بُری خواہشات میں مبتلا ہو نا،زِندگی بھر کے پچھتاوے کا سبب بن جاتا ہے ۔
Ø عشقِ مجازی اور بُری خواہشات سے بچنے کے لیے مرد کااُن عورتوں سےکہ جن سے شریعت میں پردہ ہے،ان سے تنہائی اِختیار کرنا یا غیر شرعی طورپر رابطے کرنا ،بہت سے گناہوں کا سبب بن سکتا ہے ۔
Ø عشقِ مجازی اور بُری خواہشات سے بچنے کے لیے مرد کا نامحرم عورتوں سے فون ،انٹر نیٹ، ایس ایم ایس یا واٹس ایپ کے ذریعے سے رابطہ کرنے سے بچنا،بہت ضروری ہے،ورنہ یہ بُری حرکت عمر بھر کا روگ بن سکتی ہے ۔
Ø عشقِ مجازی اور بُری خواہشات سے بچنے کے لیےاللہ عَزَّ وَجَلَّ کی بارگاہ میں رو رو کر دُعا کیجئے ۔
Ø عشقِ مجازی اور بُری خواہشات سے بچنے کے لیے اِنٹر نیٹ اورموبائل کے غلط اِستعمال سے بچئے۔
Ø عشقِ مجازی اور بُری خواہشات سے بچنے کے لیے روحانی علاج کیجئے۔
Ø عشقِ مجازی اور بُری خواہشات سے بچنے کے لیے،اللہ عَزَّ وَجَلَّ اور اُس کے رسول صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی یاد میں مگن ہو جائیے۔
Ø عشقِ مجازی اور بُری خواہشات سے بچنے اور کِردار و گفتار کی بہتری کے لیے اچھی صُحبت اور مدنی ماحول اپنا لیجئے۔
Ø عشقِ مجازی اور بُری خواہشات سے بچنے کے لیے مدنی انعامات کے عامِل اور مدنی قافلوں کے مسافر بن جائیے۔ہاتھوں ہاتھ26 ماہ یا 12 ماہ کے مدنی قافلوں میں سفر اِختیار کیجئے