Book Name:Meraj e Mustafa ki Hikmatain
عزیز بچہ کو ماں جس طرح تلاش کرے خدا گواہ یہی حال آپ کا ہو گا
کہیں گے اور نبی اِذہَبُوْا اِلٰی غَیرِی مِرے حضور کے لب پر اَنَا لَھَا ہو گا
دُعائے اُمّتِ بدکار وردِ لب ہو گی خدا کے سامنے سجدہ میں سر جُھکا ہو گا
غلام ان کی عنایت سے چین میں ہوں گے عَدُو حضور کا آفت میں مبتلا ہو گا
میں ان کے در کا بھکاری ہوں فضلِ مولیٰ سے حسنؔ فقیر کا جنت میں بسترا ہو گا
(ذوقِ نعت،35،36،37)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
معراجِ مصطفٰی کی ایک اور حکمت:
(10): معراج کی ایک حکمت یہ بھی ہے کہ سرورِ کائنات صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ تمام اَقسامِ وحی سے شرف پائیں، وحی کی ایک قسم یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ بِلاواسطہ کلام فرمائے اور یہ وحی کی سب سے اعلیٰ قسم ہے، چنانچہ معراج کی رات اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے بِلاواسطہ حضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے کلام فرمایا :جیساکہ پارہ 27 سُوْرَۃُ النَّجْم کی آیت 10میں اِرشاد ہوتا ہے:
فَاَوْحٰۤى اِلٰى عَبْدِهٖ مَاۤ اَوْحٰىؕ(۱۰) تَرْجَمَۂ کنز الایمان :اب وحی فرمائی اپنے بندے کو جو وحی فرمائی
کتبِ تفاسیر میں لکھا ہے کہ’’اٰمَنَ الرَّسُوْلُ‘‘والی آیات جو کہ سُوْرَۃُ الْبَقَرہ کی آخری 2 آیات ہیں،حضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے معراج کی رات اللہ تعالٰی سے بِلا واسِطہ سُنی،اسی طرح کچھ سُورَۃ ُالضُّحیٰ اور کچھ سُورَہ اَلَم نَشرَح معراج کی رات سُنی۔(تفسیر روح البیان سورۃ الشوریٰ،ج8،ص345 )
اے عاشقانِ مصطفی! سُوْرَۃُ الْبَقَرہ کی آخری 2 آیات جو سرورِ کائنات صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ