Book Name:Shab e Meraj Jannat main Rahmat e ilahi kay mushahidaat
مَت لینا(بلکہ دَرگُزر کرنا اور مزید مہلت دے دینا)۔اے کاش!ہمارا رَبّ عَزَّ وَجَلَّبھی ہم سے دَرگُزر فرمائے۔“چُنانچہ جب اُس نے جَہانِ فَانی سےکُوچ کیا تو اللہعَزَّ وَجَلَّ نے اس سے دریافت فرمایا:”کیا تُو نے کبھی کوئی نیکی بھی کی؟“اس نے عرض کی:”نہیں، ہاں البتّہ! میں لوگوں کو قرض دیا کرتا تھا اور جب اپنے خادِم کو قرض کی وُصُولی کے لئے بھیجتا تو اسے کہا کرتا تھا کہ خُوشحال سے تو لے لینا مگر تنگ دَسْت سے مت لینا بلکہ دَرگُزر کرنا، ہو سکتا ہے کہ (اسی کے سبب) اللہ عَزَّ وَجَلَّ ہم سے بھی دَرگُزر فرمائے۔“ تو اللہعَزَّ وَجَلَّ نے ارشادفرمایا:”(جاؤ!)میں نے تمہیں بخش دیا۔“( مسند امام احمد،مسند ابی ھریرہ، ۳/۲۸۵، حدیث:۸۷۳۸)
گناہوں سے بھرپور نامہ ہے میرا
مجھے بخش دے کر کرم یا اِلٰہی
(وسائلِ بخشش مُرمّم ،ص110)
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
سُبْحٰنَ اللہعَزَّ وَجَلَّ !اللہعَزَّ وَجَلَّ کی رحمت پہ قُربان جائیے کہ جوبندہ اِس کی رَحْمت پر نظر رکھے اور اُس کے ساتھ اپنا حُسنِ ظَن قائم کرلے تو اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی رَحْمت سے اُس کو کبھی بھی محرومی نہیں ہوتی ،حُضُورِ پُر نور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا ارشادِ گرامی ہے اللہ عَزَّ وَجَلَّ فرماتا ہے اَنَاعِنْدَظَنِّ عَبْدِیْ بِیْ ۔ یعنی میرابندہ مجھ سے جیسا گمان رکھے میں اس کے ساتھ ویسا ہی ہوں۔( بخاری ،ج۴، ص۵۴۱، حديث: ۷۴۰۵) اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی رحمت پر نظر رکھنے اور اس سے بخشش ومغفرت کی اُمید رکھنے سے مُتَعَلِّق ایک اور زبردست حکایت سُنئے اور رحمتِ الہٰی پر خوب جھومئے ۔
کریم سے کرم کی اُمید!
مروی ہے کہ ایک اعرابی نے بارگاہِ رسالت میں عرض کی:’’ یَارَسُولَاللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ