Book Name:Shab e Meraj Jannat main Rahmat e ilahi kay mushahidaat
ہوجاتا ہےچُنانچہ فرمانِ مُصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَہے’’التَّائِبُ مِنَ الذَّنْبِ کَمَنْ لَّا ذَنْبَ لَہٗ یعنی گُناہ سے توبہ کرنے والا ایسا ہے گویا اُس نے گُناہ کیا ہی نہیں۔‘‘ (ابنِ ماجہ، حدیث ۴۲۵۰، ج۴، ص ۴۹۱) یقیناً اللہ عَزَّوَجَلَّ کی رحمت وسیع تَر ہے کہ اگر کوئی شخص سچی توبہ کرلے اورنیکیوں کی راہ پر گامزن ہوجائے تو گُناہوں سے ایساپاک وصاف ہوجاتاہے کہ گویا اس نے گُناہ کیا ہی نہ تھا اور نیک اعمال کرنے والے خوش نصیبوں کی تو جنَّت بھی مُنْتَـظِر رہتی ہے ، چنانچہ
جنّت کی آواز
شَبِ مِعراج،صاحبِ معراج صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکا گُزرایک ایسی وادی سے ہوا جہاں ٹھنڈی، پاکیزہ اورخُوشبودار ہوائیں چَل رہی تھیں اور آپ نے ایک آواز بھی سُنی ۔ فرمایا : اے جبریل یہ ٹھنڈی ، پاکیزہ اور خُوشبُودار ہوا کیا ہے ؟ اور یہ آواز کیسی ہے ؟ عرض کی :یہ جنّت کی آواز ہے جو کہہ رہی ہے : اے میرے رَبّعَزَّ وَجَلَّمجھ میں رہنے والے لوگوں کو میرے پاس بھیج دے اور اُن کو جن کا تُونے مجھ سے وعدہ کیا ہے بے شک میرے اندر خُوشگوار خُوشبوئیں،ریشم کے عُمدہ کپڑے اور بے مثال چیزیں، موتی ، مُونگے،سونا،چاندی اورآفتابے(یعنی ڈھکن والے برتن)،پھل ، شہد، (پاکیزہ) شراب اور دُودھ بہت زیادہ ہے ۔ لہٰذا اُن کو میرے اندر بھیج جن کا تُو نے مجھ سے وعدہ کیا ہے ۔
اللہعَزَّ وَجَلَّ نے اُس سے فرمایا:ہر مُسلمان مؤمن مردو عورت اور جو مجھ پر اور میرے رسولوں پر ایمان لائے ، نیک عمل کرےنیزکسی کو میرا شریک اور برابر نہ ٹھہرائے وہ تیرے لئےہے ۔ اور جو مجھ سے ڈرے میں اُسے اَمْن دوں گا، جو مجھ سے سُوال کرے میں اسے عَطا کروں گا، جو مجھے قرض دے (صدقاتِ واجبہ و نافلہ ادا کرے )میں اُسے جَزا دوں گا ،جو مجھ پر تَوَکُّل کرے میں اسے کفایَت کروں گااور میں اللہ ہوں میرے سِوا کوئی مَعْبُود نہیں،میں وعدہ خلافی نہیں کرتا بے شک ایمان لانے والے کامیاب ہوئے۔(اس کے بعد اللہ عَزَّ وَجَلَّ نےاپنے پاک کلام میں سے سورۂ مُؤْمِنُوْنمیں کامیاب مؤمنین کی صفات