Book Name:Riya kari
حاضِرین کی مِقْدار کے مُطابِق تجویدکے قَواعِد کی رِعایَت اور آواز کے اُتار چڑھاؤ میں کمی بیشی کرنے سے مقصود حاضِرین کی خُوشنودی ہو۔(3)اپنے لئے عاجِزی کے اَلفاظ مَثَلًا فقیر، گُنہگار، ناکارہ وغیرہ اس لئے بولنا یا لکھنا کہ لوگ مُنْکَسِرُ الْمِزاج سمجھیں اورعاجِزی کی تعریف کریں۔ (4)لوگوں سے اِس لئے پُرتَپاک طریقے سے ملنا کہ مِلَنْساراور بااَخلاق کہلائے۔(5)دُعا وغیرہ میں سب کے سامنے رونا آجائے تو اِس لئے آنسو پونچھتے رہنا کہ لوگوں پر یہ تَأَثُّر قائم ہوکہ یہ رِیا کاری سے بچنے کیلئے جلدی جلدی آنسو پُونچھ لیتا ہے۔(6)لوگوں کے دِلوں میں جگہ بنانے کیلئے اِس طرح کے جُملے کہنا:مجھے گُناہوں سے بڑا ڈر لگتا ہے، مجھے بُرے خاتمے کا خوف رہتا ہے،ہائے!اَندھیری قَبْرمیں کیاہو گا! آہ!قِیامت میں حِساب کیسے دُوں گا! وغیرہ (7)لوگوں پر اپنی دُنیا سے لا تَعلُّقی اورپارسائی کی چھاپ ڈالنے کیلئے کہنا:میں تو مالداروں اور شخصیَّات سے ملنے سے بچتا ہوں۔(8)کسی کی مُصیبت کا سُن کر ہمدردانہ جُملے کہناکہ لوگ رَحْم دل کہیں۔ (9)ہاتھ میں اِس لئے تَسْبِیْح رکھنا،اور نُمایاں کرنا،یا لوگوں کے سامنے اِس لئے ہونٹ ہِلاہِلا کر یا اُنہیں آواز پہنچے،اِس طرح دُرُود و اَذْکار پڑھنا کہ نیک سمجھا جائے۔(10)جَلْوَت میں(یعنی لوگوں کے سامنے) کھاتے پیتے،اُٹھتے بیٹھتے وغیرہ وغیرہ مَواقِع پر سُنَّتوں کا اچھی طرح خیال رکھنا جبکہ اکیلے میں سُنَّتوں کا اِہْتِمام نہ کرنا۔ (11)دعوت میں یا دوسروں کی مَوجُودَگی میں اِس لئے کم کھانا کہ دیکھنے والے اسے مُتَّبِعِ سُنَّت (یعنی سُنَّت کی پَیروی کرنے والا)اور قَلِیْلُ الْغِذاء(یعنی کم کھانے والا)تصوُّر کریں۔ (12)کسی کو اپنے نیک کام بتا کر یہ کہنا کہ ’’آپ کسی اور کو مت بتانا۔‘‘تاکہ سامنے والا مُتَأَثِّر ہو کہ بہت مُخلص شخص ہے کہ کسی پر اپنا نیک عمل ظاہر نہیں کرنا چاہتا۔ (13)رَمَضانُ الْمُبارَک کا اِس لئے اِعْتِکاف کرنا کہ مُفْت میں سحری اور اِفطاری کی ترکیب بن جائے۔ (14)اپنے دِینی کارنامے اس لئے بیان کرناکہ سُننے والے اِسے دین کا بہت بڑا خادِم تصوُّر کریں اوراس کی عظمتوں کے مُعْتَرِف ہوں۔ (15)اپنی فِیْ سَبِیْلِاللہ امامت یا دینی تدریس کا اِس لئے دوسروں سے تذکرہ کرنا کہ لوگ اِس سے مُتَأَثِّر ہوں،قدر