Book Name:Riya kari
کیلئے کِیا جائے گا،اگر میں نے لوگوں کو دِکھانے یا سُنانے کی خاطِر کوئی نیکی کی تو قَبول ہونا تو دُور کی بات ،جہنّم کے عذاب کا حَقْدار ہو جاؤں گا! شیطان اگرچِہ لاکھ رُکاوٹ ڈالے مگررِیا اور دکھاوے کی نِیَّت سے بچتے ہوئے،اچّھی نِیَّت کرنی ہی ہوگی۔( نیکی کی دعوت، ص۹۲بتغیر قلیل)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
(6)دورانِ عِبادَت شیطانی وَسْوسوں سے بچئے
مَرضِ رِیا کا چھٹا علاج یہ ہےکہ عِبادَت کے دوران بھی شیطانی وَسْوَسوں سے بچنے کی کوشش کریں کیونکہ شیطان مُسلسل ہمارے دل میں وَسوَسے ڈالنے کی کوشش میں لگا رہتا ہےلہٰذا جس طرح نیک عمل سے پہلے دل میں اِخْلاص ہونا ضَروری ہے،اِسی طرح ہر نیکی وعِبادَت کے دَوران اسے قائم رکھنا بھی ضَروری ہے۔عِبادَت کےدَوران شیطانی وَسْوَسوں سےچُھٹکارےکےلئے 3 چیزیں ضَروری ہیں: (۱)اُس وَسْوَسے کو پہچاننا(۲)اُسے ناپسند کرنا اور(۳)اُسے قَبول کرنے سے اِنکار کرنا۔مَثَلًا کسی نے اچّھی اچّھی نیَّتیں کرکے نَمازِ تہجُّدشُروع کی،اب دَورانِ نَماز شیطان نے دل میں رِیاکاری کا وَسوسہ ڈالا کہ جب لوگوں کو میری تہجُّد گُزاری کا پتا چلے گا تو وہ مجھ سے بَہُت مُتأثِّر ہوں گے، اب اِس وَسوَسے کوفوری طور پر پہچاننا کہ یہ شیطان کی طرف سے ہے، اُس نَمازی کے لئے بَہُت ضَروری ہے۔پھر اسے ناپسند بھی جانے کہ خالِق عَزَّ وَجَلَّ کی رِضا کے لئے کیے جانے والے عمل سے مخلوق کو مُتأثِّر کرنے کی کوشِش کرنا غَضَبِ الٰہی کو دعوت دینے کے مُترَادِف ہے،پھر اُس وَسوَسے سے اپنی توجُّہ ہٹا لے۔اگرچہ یہ کام بہت مُشکل سہی مگر ناممکن نہیں،آغاز میں یہ کام بے حد مُشکل محسوس ہوتا ہے،لیکن جب تکلُّف کر کے ایک عرصے تک اس پر صبر کرے تو اللہ تَعالیٰ کے فَضْل وکرم اور حُسنِ توفیق سے یہ کام آسان ہوجاتا ہے ہمارا کام کوشِش کرنا ہے،کامیابی دینے والی ذات رَبِّ کائنات عَزَّ وَجَلَّکی ہے۔ (نیکی کی دعوت، ص۹۴)