Book Name:Riya kari
الاحادیث للسیوطی ،حدیث:۱۱۶۹، ۱/۱۸۳)
1. شَہَنشاہِ دو جہان،مکّے مدینے کے سُلطان صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کافرمانِ عبرت نشان ہے: اِنَّ اللہَ تَعَالـٰی حَـرَّمَ الْجَنَّۃَ عَلٰی کُلِّ مُـرَاءٍ“ یعنی اللہ عَزَّوَجَلَّنے ہر رِیاکار پر جنّت حرام کردی ہے۔(یعنی رِیاکار مسلمان ابتِداء ًجنَّت میں داخِل نہ ہوگا۔) (جَمْعُ الْجَوامِع لِلسُّیُوطی ج۲ ص۲۴۲ حدیث۵۳۲۹)
2. سَیِّدُ المُبلِّغین،رَحْمَۃٌ لِّلْعٰلَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ عالیشان ہے :جنّت کی خُوشبو پانچ سو(500) برس کی مُسافت (یعنی دُوری)سے سُونگھی جاسکتی ہے مگر آخرت کے عمل سے دُنیا طلب کرنے والا اُسے نہ پاسکے گا۔ (کنزالعمال،کتاب الاخلاق،قسم الاقوال ،حرف الراء الریاء، ۳/۱۹۰،حدیث:۷۴۸۹)
3. رسولِ اکرم،نُورِ مجسَّم ،شاہ ِبنی آدم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکافرمانِ عالیشان ہے : جو شہرت کیلئے عمل کرے گا،اللہعَزَّ وَجَلَّ اُسے رُسْوا کرے گا، جو دِکھاوے کیلئے عمل کرے گا،اللہعَزَّ وَجَلَّ اسے عذاب دے گا۔ (جامع الاحادیث للسیوطی،قسم الاقوال،۷/۴۴،حدیث:۲۰۷۴۰)
بنادے مجھ کو الٰہی خُلوص کا پیکر |
|
قریب آئے نہ میرے کبھی رِیا یارَبّ! |
اَندھیری قَبْر کا دل سے نہیں نکلتا ڈر |
|
کروں گا کیا جو تُو ناراض ہو گیا یارَبّ! |
|
|
(وسائلِ بخشش مُرمّم، ص ۷۸) |
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھا آپ نے!رِیاکاری کیسی منحوس آفت ہے کہ اس کے سبب نیک اَعْمال قبول نہیں ہوتے، رِیاکاری کرنے والا جنَّت سے محروم رہتا ہے، اسے بروزِ قیامت رُسوا کِیا جائے گا ، رِیا کاری کے سبب نیک عمل اللہ عَزَّ وَجَلَّکی بارگاہ میں ایسا مَردُود ہوتاہے کہ اس پر کوئی بھی اَجْرو ثواب نہیں ملتا بلکہ رِیاکاری والاعمل،اللہ عَزَّوَجَلَّ کی ناراضی کا سبب ہے۔
چُنانچہ دعوتِ اسلامی کے اِشَاعتی اِدارے مکتبۃُ المدینہ کی مطبوعہ 1286صفحات پر مُشتمل کتاب