Book Name:Nematon ka Shukar Ada Karnay ka Tariqa
بجالائیں گےتواللہعَزَّ وَجَلَّ كی رحمت سےیہ اُمید ہےکہ وہ کریم رَبّ عَزَّ وَجَلَّ اپنی نعمتوں میں اِضافہ فرماتا رہے گا اوراگراس کی نعمتوں سے فائدہ اُٹھانے کے باوجودبھی ہم ناشکری اور شکوے شکایات کرتے رہے تواس سے اللہ عَزَّ وَجَلَّ ناراض ہوگا اورہو سکتاہے ہم سے یہ نعمت بھی چھین لی جائے۔اللہ تعالٰی نے ہمیں بے شمارنعمتیں عطافرمائی ہیں جنہیں شُمار کرنے سے عقلِ انسانی حیران ہے ، اُس کی ہرایک نعمت بے شُمار حکمتوں کا مَجموعہ ہے، اگرچہ آج سائنس نے بہت زیادہ ترقی کرلی ہے اور نئی سے نئی ایجادات کاسلسلہ جاری ہے مگر دنیا میں آج تک کوئی ایسا آلہ (Device)یا نظام ایجاد نہ ہوسکا کہ جس سے اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی بے شُمار نعمتوں کی تعداد معلوم کی جاسکے،اللہ تبارک وتعالی خودپارہ 14سُوْرَۃُ النَّحْل کی آیت نمبر18میں ارشاد فرماتا ہے:
وَ اِنْ تَعُدُّوْا نِعْمَةَ اللّٰهِ لَا تُحْصُوْهَاؕ- (پ۱۴،نحل،۱۸)
ترجَمہ کنز الایمان :اور اگر اللہ کی نعمتیں گنو تو انہیں شمار نہ کرسکو گے۔
یعنی بندے کی تخلیق میں اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی جتنی نعمتیں ہیں جیسے تندرست بدن ،آفات سے محفوظ جسم، صحیح آنکھیں،عقلِ سَلیم ایسی سماعت جو چیزوں کو سمجھنے میں مددگار ہے ہاتھوں کا پکڑنا، پاؤں کا چلنا وغیرہ اور جتنی نعمتیں بندے پر فرمائی ہیں، جیسے بندےکی دینی اوردنیوی ضروریات کی تکمیل کے لئے پیدا کی گئیں تمام چیزیں یہ اتنی کثیر ہیں کہ ان کا شُمار ممکن ہی نہیں حتی کہ اگر کوئی اللہ تعالی کی چھوٹی سی نعمت کی معرفت حاصِل کرنے کی کوشش کرے تو وہ حاصل نہ کر سکے گا تو ان نعمتوں کا کیا کہنا جنہیں تمام مخلوق مل کر بھی شمار نہیں کر سکتی ،اسی لئے اللہتعالٰی نے ارشاد فرمایا اگر تم اللہتعالی کی نعمتوں کو شمار کرنے کی کوشش کرو اور اس کام میں اپنی زندگیاں صرف کردو تو بھی اس پرقادرنہیں ہو سکتے۔(خازن ،النحل،تحت الایۃ:۱۸، ۳/۱۱۷) (صراط الجنان ،ج۵،ص۲۹۲)اسی لئےہمیں چاہیے کہ ہم اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی ہر نعمت پر اس کا شکر ادا کریں اوراس کی نافرمانی سے بچیں کیونکہ نعمت پر شکر اَدا کرنے سے نعمتوں میں مزید اضافہ ہوتا ہے،جیساکہ حضرت سَیِّدُنا