Book Name:Aslaf e Karam ki Sharam o Haya kay Waqiyat
مولانا ابو بلال محمد الیاس عطار قادری رضوی ضیائی دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کا 64 صفحات پر مشتمل رسالہ ”باحیا نوجوان“کا مطالعہ کیجئے۔آپ نے اپنے اس رسالے میں حیا کی تعریف،اس کی قسمیں،حیا کے احکام،دَیُّوث اور فاسق کی تعریف،عورتوں کی اصلاح کی طریقہ،اعضا کی حیا کا بیان اور دیگر کئی مدنی پھولوں کو بیان کیاہے،مکتبۃ المدینہ نے ایک اور رِسالہ تذکرۂ امیرِ اہلسنّت قسط7بنام"پیکرِ شرو حیا"بھی شائع کیا ہے،اس رِسالے میں امیرِ اہلسنّتدَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی مبارک زندگی کے کچھ واقعات ہماری تربیت کے لیے بہترین رہنمائی فرمارہے ہیں،لہٰذا آج ہی ان دونوں رسائل کو مکتبۃُ المدینہ کے بستے سے ہَدِیَّۃً طلب کیجئے اور دوسروں کو بھی بطورِ تحفہ پیش کیجئے۔یہ دونوں رسائل دعوتِ اسلامی کی ويب سائٹ www.dawateislami.net سے رِیڈ(یعنی پڑھے)بھی سکتے ہیں، ڈاؤن لوڈ (Download)اور پرنٹ آؤٹ (Print Out) بھی کیے جا سکتے ہیں۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!انسانوں میں شرم وحیا کے حوالے سے مختلف طبقے ہیں،ان میں سے بعض اللہعَزَّ وَجَلَّ کےوہ نیک بندے ہیں جو ا س کاخوف رکھتے ہوئے بے حیائی اور گناہ کے کاموں سےدُور رہتے ہیں،بعض لوگوں کے سامنے بدنامی کے خوف اور شرم کی وجہ سے بُرے کاموں سے بازرہتے ہیں مگر بعض شرم وحیا سے عاری افراد ایسے بھی ہیں جنہیں بدنامی کی پروانہیں ہوتی، ایسےلوگ بے دھڑک ہر گناہ کر گزرتے، اَخلاقیات کی حُدُود توڑ کر بداَخلاقی کے میدان میں اُترآتےاورانسانيت سے گِرے ہوئے کام کرنےمیں ذرا شرم محسوس نہیں کرتے،دن رات ان کے ہاتھ پاؤں،زبان اور آنکھ اوردل ودماغ گناہوں میں ملوث رہتےہیں۔یادرکھئے!ہمارے یہ سلامت اعضا اللہعَزَّ وَجَلَّ کی بہت بڑی نعمت ہیں،ہمیں شکرِ الٰہی اداکرتے ہوئے ان اعضا کو گناہوں سے بچاکراللہعَزَّ وَجَلَّ سے حیاکاحق ادا کرنا چاہیے۔