Book Name:Aslaf e Karam ki Sharam o Haya kay Waqiyat
انسان کامقدّر بنا دیتی ہے۔اللہ عَزَّ وَجَلَّ ہم سب کو شرم وحیاء کی دولت سے مالا مال فرمائے اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!بیان کو اِختتام کی طرف لاتے ہوئے سُنَّت کی فضیلت، چند سُنَّتیں اور آداب بیان کرنے کی سَعَادَت حاصِل کرتا ہوں۔تاجدارِ رِسالت ،شَہَنْشاہِ نُبُوَّت ،مُصطَفٰے جانِ رَحْمت، شمعِ بزمِ ہدایت ،نوشۂ بزمِ جنّت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ جنّت نشان ہے: جس نے میری سُنَّت سے مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا ۔(مِشْکاۃُ الْمَصابِیح ،۱/۵۵ ،حدیث: ۱۷۵)
تری سُنَّتوں پہ چل کر میری روح جب نکل کر
چلے تو گلے لگانا مدنی مدینے والے
بیٹھنے کی سنتیں اور آداب ملاحظہ ہوں ٭سُرین زمین پر رکھیں اور دونوں گھٹنوں کو کھڑا کر کے دونوں ہاتھوں سے گھیر لیں اور ایک ہاتھ سےدوسرے کو پکڑ لیں ، اس طرح بیٹھنا بھی سنّت ہے(لیکن اس دوران گھٹنوں پر کوئی چادروغیرہ اوڑھ لینا بہتر ہے۔)(مرآۃالمناجیح،۶/۳۷۸)٭ چارزانو (یعنی پالتی مار کر) بیٹھنا بھی نبیِّ کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے ثابت ہے۔٭جہاں کچھ دھوپ اور کچھ چھاؤں ہو وہاں نہ بیٹھیں۔اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے مَحبوب، دانائے غُیوبصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا:جب تم میں سے کوئی سائے میں ہو اور اس پر سے سایہ رُخْصت ہوجائے اور وہ کچھ دھوپ کچھ چھاؤں میں رہ جائے تو اسے چاہيے کہ وہاں سے اٹھ جائے۔(ابو داود،کتاب الادب،باب فی الجلوس بین الظل و الشمس،حدیث۴۸۲۱،ج۴،ص۳۳۸)٭قبلہ رُخ ہو کر بیٹھیں۔ (رسائل عطاریہ،حصہ۲،ص۲۲۹) ٭اعلیٰ حضرت،