Book Name:Fazilat ka Miyar Taqwa hay
یَوْمَ
نَحْشُرُ الْمُتَّقِیْنَ اِلَى الرَّحْمٰنِ وَفْدًاۙ(۸۵)(پ۱۶،مریم:۸۵)
تَرجَمۂ کنز الایمان :جس دن
ہم پرہیزگاروں کو رحمٰن کی طرف لے جائیں گے مہمان بناکر۔
دُنیا میں یہ لوگ اگرچہ خُوبصورت بنگلوں کے بجائے کچے مکانوں میں رہتے ہوں گے مگر جنّت میں انہیں بطورِ انعام عالیشان محلّات عطاکیے جائیں گے ،جیساکہ پارہ 14سُوْرَۃُ النَّحْل کی آیت نمبر30 میں ارشاد ہوتاہے:
وَ لَدَارُ الْاٰخِرَةِ خَیْرٌؕ-وَ لَنِعْمَ دَارُ الْمُتَّقِیْنَۙ(۳۰) (پ۱۴،النحل:۳۰)
تَرجَمۂ کنز الایمان :اور بیشک پچھلا گھر سب سے بہتر اور ضرور کیا ہی اچھا گھر پرہیزگاروں کا۔
سُبْحٰنَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ !دُنیا میں حقیر سمجھے جانے والے،امیروں کے گھر سے دُھتکاردئیے جانے والے،مگراللہ عَزَّ وَجَلَّ کے اَحکامات کی بجاآوری کرنے والے، نمازیں پڑھنے والے، روزے رکھنے والے، رزقِ حلال کھانے کھلانے والے، اللہ تعالٰی سے ڈرنے والے، رسولُ الله صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی سنّتوں کی پیروی کرنے والے، نظر، دل اور آنکھ کی حفاظت کرنے والے اور دیگر نیک افعال بجا لانے والے مُتّقی لوگ آخرت مىں کس شان وعظمت كے مالك ہونگے ۔مُتّقی لوگ جہاں اللہ عَزَّ وَجَلَّ کو محبوب ہیں وہی اس کے پیارے حبیب ،ہم گناہگاروں کے طبیب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے بھی پسندیدہ ہیں،چنانچہ
اُمُّ المؤمنین حضرت سیِّدَتُنا عائشہ صدیقہ، طیّبہ، طاہرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا ارشاد فرماتی ہیں: نبیِ کریم، رؤفٌ رّحیم ، محبوبِ ربِّ عظیم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کسی چیز پر تَعجُب نہ فرماتے اورنہ ہی دُنیا کی کوئی چیزآپ کو تَعجُب میں ڈالتی سوائے صاحبِ تَقویٰ کے۔(مسند احمد ،مسندعائشۃ،۹/۳۴۱،حدیث:۲۴۴۵۷)
اسی طرح نبیِ کریم، رؤفٌ رّحیم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نےفرمایا:عِلم کی فضیلت عبادت کی