Book Name:Namaz Ki Ahmiyat
کی بَرَکَت سے میرا نافرمان ماڈرن بے نَمازی بیٹا پنج وقتہ نَماز پڑھنے لگا ہے۔ اِس ماڈرن نوجوان کے والِد نے اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ مُتَاَثِّر ہو کر اُس شہر میں مَدَنی مرکز فیضانِ مدینہ کے لیے زمین دے دی۔
صدائے مدینہ دوں روزانہ صدقہ ابُو بکر و فاروق کا یاالٰہی
(وسائلِ بخشش مرمم،ص۱۰۳)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! نَماز کتنی پیاری عبادت ہے اوراس کے کس قدر فضائل ہیں کہ نماز دِین کاستون ہے ،نماز بیماروں سے بچاتی ہے ،نماز روزی میں برکت کا ذریعہ ہےاورعذاب ِ قبر سے بچانے کے ساتھ ساتھ اندھیری قبر کا چراغ بھی ہے۔قرآن وحدیث میں جہاں بھی نماز کی اَدائیگی کا حکم آیا ہے اس سے مُراد نماز کو تَمام تَر فَرائض و واجِبات کے ساتھ اَدا کرنا ہے۔اورمردوں کیلئے نماز کے واجِبات میں سے یہ بھی ہے کہ اُسے باجماعت پڑھا جائے ۔احادیثِ مبارکہ میں جماعت کے ساتھ نمازپڑھنے کے کثیر فضائل بیان ہوئے ہیں،آئیے!ترغیب کیلئے3 فرامینِ مصطفٰے سنتے ہیں،چنانچہ
1. نَمازِ باجماعت تَنہا پڑھنے سے سَتائیس(27) دَرجہ بڑھ کرہے۔(بخاری،کتاب الاذان ، باب فضل صلوٰت الجماعۃ، ۱/۲۳۲،حدیث:۶۴۵)
2. ارشاد فرمایا: ’’جس نے کامل وضو کیا، پھر فرض نماز کے لیے چلا اور امام کے ساتھ نماز پڑھی، اس کے گناہ بخش دئیے جائیں گے۔‘‘(شعب الایمان، باب العشرون من شعب الایمان وہو باب فی الطہارۃ، ۳/۹، الحدیث: ۲۷۲۷)
3. ارشاد فرمایا:جب بندہ با جماعت نماز پڑھے پھر اللہ عَزَّ وَجَلَّ سے اپنی حاجت کا سوال کرے تو اللہ عَزَّوَجَلَّاس بات سے حیا فرماتا ہے کہ بندہ حاجت پوری ہونے سے پہلے واپس لوٹ جائے۔(حلیۃ الاولیاء،مسعر بن کدام ، ۷/۲۹۹،حدیث:۱۰۵۹۱)