Book Name:Tawakkul Or Qanaat
ستّر(70)ہزار آدمی حساب کتاب کےبغیر ہی سب سے پہلے جنت میں داخل ہوں گے،تومیں نے کہااس کی کیا وجہ ہے؟تو جبرائیل نے کہا!یہ وہ لوگ ہیں جو نہ (زخم پر گرم لوہے وغیرہ سے )داغ لگواتے ہیں(یعنیاگرچہ زخم داغنا جائز ہے مگر چونکہ زمانۂ جاہلیت میں داغ کو مرض دُور کرنے کے لیے مستقل عِلّت مانا جاتاتھا،اس لیے حضورِ انور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اس کو توکل کے خلاف قرار دیا)،نہ جنترمنترکرتےہیں (یعنی کفّار کے جھاڑ پھونک سے بچتے ہیں ورنہ قرآنی آیات،دُعائے ماثُورہ سے دَم کرنا سنت ہےاورنہ ہی(شگون لینے کے لیے)پرندےاُڑاتےہیں،اوریہ لوگ صرف اپنےربّ عَزَّوَجَلَّ پر توکُّل کرتےہیں، حضرت عُکَاشہ بن مِحْصَنرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُنےکھڑے ہوکرعرض کی: یَارَسُوْلَاللہ،صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ میرے لیے دُعا فرمائیے کہاللہ تَعَالٰی مجھےبھی ان(خُوش نصیب) لوگوں میں سے کر دے،حضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے دعا فرمائی: یااللہعَزَّ وَجَلَّ ! عُکَاشہ کوبھی ان میں سے کر دے، پھرایک اورشخص نے کھڑے ہوکر عرض کی،یَارَسُوْلَالله(صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ) میرے لیے بھی دُعافرمائیےکہ اللہ تَعَالٰی مجھے بھی ان میں سے کر دے،حضورصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نےفرمایا(اس دُعا میں)عُکَاشہ تم پر سبقت لے گئے۔ (بخاری، ج۴، ص۲۵۸، حدیث:۶۵۴۱)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!بیان کردہ حدیثِ پاک کا مقصد یہ ہے کہ ہم توکُّل کے عادی بن جائیں اور اللہ تَعَالٰی کے فضل سے بے حساب جنت میں داخل ہو جائیں ۔توکُّل کی عادت اپنانے ،نیکیاں کرنے،حرص و لالچ اوردوسرے گناہوں سےبچنے اور دوسروں کو بچانے،سُنّتوں پرعمل کا جذبہ پانے کیلئے دعوتِ اسلامی کےمدنی ماحول سے وابستہ ہوکر12مدنی کاموں میں بڑھ چڑھ کرحصّہ لیجئے،12مدنی