Book Name:Tawakkul Or Qanaat
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ علٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْكَ یَا رَسُولَ اللہ وَعَلٰی اٰلِكَ وَ اَصْحٰبِكَ یَا حَبِیْبَ اللہ
اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْكَ یَا نَبِیَّ اللہ وَعَلٰی اٰلِكَ وَ اَصْحٰبِكَ یَا نُوْرَ اللہ
نَـوَیْتُ سُنَّتَ الاعْتِکَاف (ترجَمہ:میں نے سنّتِ اعتکاف کی نیّت کی)
جب بھی مسجد میں داخِل ہوں،یاد آنے پر نفلی اِعْتکاف کی نِیَّت فرما لِیا کریں، جب تک مسجد میں رہیں گے،نفلی اِعْتکاف کا ثواب حاصِل ہوتا رہے گا اور ضِمناً مسجد میں کھانا، پینا،سونا بھی جائز ہو جائے گا۔
رَحْمَۃ لِّلْعٰلَمِیْن،جنابِ صادق وامینصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکافرمانِ دلنشین ہے:مَنْ قَرَأَ الْقُرْآنَ وَحَمِدَالرَّبَّ یعنی جس نےقرآنِ پاک کی تلاوت کی اوررَبّعَزَّ وَجَلَّکی حمدبیان کی،وَصَلَّی عَلَی النَّبِیِّ وَاسْتَغْفَرَ رَبَّہٗ اورپھرنبی کریمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَپردُرُودشریف پڑھ کراپنےربعَزَّ وَجَلَّ سےمغفرت طلب کی،فَقَدْطَلَبَ الْخَیْرَمَکَانَہ،تو یقیناً اس نےبھلائی کواپنی جگہ سے تلاش کرلیا۔(تفسیر درمنثورج :۸ ص :698بیروت)
اُن پردُرود جن کو کَسِ بے کَساں کہیں اُن پر سَلام جن کو خَبَر بے خَبَر کی ہے
مختصر وضاحت:یعنی ہم اپنے اُس پیارے پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَپر دُرود بھیجتے ہیں جو ہر بے سہارے کا سہارا اور آسرا ہیں اور ہم اپنے اُس پیارے پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَپر سلام بھیجتے ہیں جو ہم غافلوں کی خیر خبر رکھتے ہیں۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!حُصُولِ ثواب کی خاطِر بَیان سُننےسے پہلے اَچّھی اَچّھی نیّتیں کر لیتے ہیں۔فرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ’’نِـيَّةُ الْمُؤمِنِ خَـیـْرٌ مِّـنْ عَمَلِهٖ‘‘مُسَلمان کی نِیَّت اُس کے عَمَل