Book Name:Tawakkul Or Qanaat
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!غور کیجئے!حضرتِ سَیِّدُنا ابُو سعید خراز رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کو اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی ذات پر کیسا پختہ یقین اور کامل بھروسا تھا کہ بھوک کی شدّت میں ایک بستی کے نظر آنے پر خوش ہونے کو بھی توکُّل کے خلاف سمجھا،توکُّل کا یہ اعلیٰ مرتبہ اِنہی کا حصہ تھا ، ہمیں چاہیے کہ اسباب کے اختیار کرنے کے بعد اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی ذات پر بھروسا کریں اور اس پر کامل یقین رکھیں۔ توکُّل کی صفت پیدا کرنے سے بندہ جہاں اس دنیا کی بے شمار آلودگیوں سے بچ جاتا ہے ،وہیں آخرت میں کامیابی کیلئے بھی توکُّل کی صفت بہت کام آتی ہے۔آئیے اسی سے متعلق ایک حکایت سنتے ہیں۔
حضرتعبداللہبن سلامرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُفرماتےہیں کہ مجھ سےحضرت سلمان فارسیرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نےفرمایاکہ آئیے ہم اورآپ یہ عہدکریں کہ ہم دونوں میں سےجوبھی پہلےوصال کرےوہ خواب میں آکر اپناحال دوسرےکوبتادے،میں نےکہاکہ کیاایسا ہوسکتاہے؟توانہوں نےفرمایاکہ ہاں مومن کی رُوح آزادرہتی ہے،رُوئےزمین میں جہاں چاہےجاسکتی ہے،اسکےبعدحضرت سلمان فارسیرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکاوصال ہوگیا، پھر میں ایک دن قیلولہ(دوپہر کےکھانے کےبعد کچھ دیرکےلئے آرام)کررہاتھاتواچانک حضرت سلمان فارسیرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ میرے سامنے آگئے اور بلند آواز سے انہوں نے کہا: اَلسَّلاَمُ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَۃُ اللہِ وَبَرَکَاتُہ،میں نے جواب میں:وَعَلَیْکُمُ السَّلاَمُ وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ وَبَرَکَاتُہ، کہااوران سے دریافت کیاکہ وصال کےبعدآپ پرکیاگزری؟اورآپ کس مرتبہ پر ہیں؟ تو انہوں نےفرمایاکہ میں بہت ہی اچھےحال میں ہوں اورمیں آپ کو یہ نصیحت ) (Advise کرتا ہوں کہ آپ ہمیشہ اللہ تَعَالٰی پرتوکُّل کرتے رہیں، کیونکہ توکُّل بہترین چیز ہے،توکُّل بہترین چیز ہے، توکُّل بہترین چیز ہے اس جملے کو انہوں نے3 مرتبہ ارشادفرمایا۔ (شواھد النبوۃ، رکن سادس د ربیان شواھد ودلایلی...الخ،سلمان فا رسی...الخ، ص۲۸۷)