Book Name:Tawakkul Or Qanaat
دِرہم کا سالن اور ایک دِرہم کی خوشبوخرید لاؤ۔اِس طرح شاہ کرمانی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے اپنی دُخترِ نیک اختر کا نِکاح اُس سے پڑھا دیا۔ دُلہن جب دُولہا کے گھر آئی تو اُس نے دیکھا پانی کی صُراحی پر ایک روٹی رکھی ہوئی ہے ۔ اُس نے پوچھا ، یہ روٹی کیسی ہے؟دُولہا نے کہا، یہ کل کی باسی روٹی ہے میں نے اِفطار کے لئے رکھی ہے ۔ یہ سُن کر وہ واپَس ہونے لگی۔یہ دیکھ کر دُولہا بولا، مجھے معلوم تھا کہ شیخ شاہ کرمانی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی شہزادی مجھ غریب انسان کے گھر نہیں رُک سکتی ۔ دُلہن بولی،میں آپکی مُفلِسی کے باعِث نہیں جارہی بلکہ اس لئے لوٹ کر جارہی ہوں کہ ربُّ العٰلمین عَزَّ وَجَلَّپر آپ کا یقین بَہُت کمزور نظر آ رہا ہے، جبھی تو کل کیلئے روٹی بچا کر رکھتے ہیں، مجھے تو اپنے باپ پر حیرت ہے کہ اُنہوں نے آپ کو پاکیزہ خصلت اور صالِح کیسے کہہ د یا! دُولہا یہ سُن کر بَہُت شرمِندہ ہوا اور اُس نے کہا،اس کمزوری سے معذرت خواہ ہوں۔ دُلہن نے کہا، اپنا عُذرآپ جانیں البتّہ میں ایسے گھر میں نہیں رُک سکتی ، جہاں ایک وَقت کی خوراک جَمع رکھی ہو، اب یا تو میں رہوں گی یا روٹی ۔ دُولہا نے فوراً جا کر روٹی خیرات کر دی اور ایسی دَروَیش خَصلت انوکھی شہزادی کا شوہر بننے پر اللہ تَعَالٰیکا شکر ادا کیا۔ (روضُ الریاحین ص ۱۹۲، ملخصاً)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھاآپ نے!مُتوکُّلین کی بھی کیا خوب ادائیں ہوتی ہیں۔ شہزادی ہونے کے باوُجُود ایسا زبردست توکُّل کہ کل کیلئے کھانا بچانا گوارا ہی نہیں ! یہ سب یقینِ کامِل کی بہاریں ہیں کہ جس اللہ عَزَّ وَجَلَّنے آج کِھلایا ہے وہ آئندہ کل بھی کِھلانے پر یقیناًقادر ہے ۔ چرند ے پرندے وغیرہ کون سا بچا کر رکھتے ہیں ! ایک وقت کا کھا لینے کے بعد دوسرے وقت کیلئے بچا کر رکھنا ان کی فطر ت میں ہی نہیں ۔ مُرغی کا توکُّل مُلا حَظہ ہو، اس کو پانی دیجئے۔ حسبِ ضَرورت پی چکنے کے بعد پیالے پر پاؤں رکھ کر پانی بہا دے گی۔ گویا یہ مرغی خاموش مُبلِّغہ ہے! اور ہمیں نصیحت کر رہی ہے کہ اے لوگو! برسوں کا جَمع کر لینے کے باوُجُود بھی تمہیں قرارنہیں آتا ! جبکہ میں ایک بار پی لینے کے بعد