Rizq Main Tangi Kay Asbab

Book Name:Rizq Main Tangi Kay Asbab

پارہ 3سُوْرَۃُ الْبَقَرَۃ کی آیت نمبر278 اور 279 میں  ارشادِ باری ہے:

یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَ ذَرُوْا مَا بَقِیَ مِنَ الرِّبٰۤوا اِنْ كُنْتُمْ مُّؤْمِنِیْنَ(۲۷۸) فَاِنْ لَّمْ تَفْعَلُوْا فَاْذَنُوْا بِحَرْبٍ مِّنَ اللّٰهِ وَ رَسُوْلِهٖۚ-وَ اِنْ تُبْتُمْ فَلَكُمْ رُءُوْسُ اَمْوَالِكُمْۚ-لَا تَظْلِمُوْنَ وَ لَا تُظْلَمُوْنَ(۲۷۹) ۳، البقرۃ:۲۷۸،۲۷۹)           

ترجَمۂ کنز العرفان:اے ایمان والو! اگر تم ایمان والے ہو تواللہسے ڈرو اور جو سُودباقی رہ گیا ہے اسے چھوڑ دو۔ پھر اگر تم ایسا نہیں کرو گے تو اللہ اوراللہکے رسول کی طرف سے لڑائی کا یقین کرلو اور اگر تم توبہ کرو تو تمہارے لئے اپنا اصل مال لینا جائز ہے۔ نہ تم کسی کو نقصان پہنچاؤ اورنہ تمہیں نقصان ہو۔

ایک اور مقام پر ارشاد فرمایا:

اَلَّذِیْنَ یَاْكُلُوْنَ الرِّبٰوا لَا یَقُوْمُوْنَ اِلَّا كَمَا یَقُوْمُ الَّذِیْ یَتَخَبَّطُهُ الشَّیْطٰنُ مِنَ الْمَسِّؕ-ذٰلِكَ بِاَنَّهُمْ قَالُوْۤا اِنَّمَا الْبَیْعُ مِثْلُ الرِّبٰواۘ-وَ اَحَلَّ اللّٰهُ الْبَیْعَ وَ حَرَّمَ الرِّبٰواؕ   (پ۳، البقرۃ:۲۷۵)       

ترجمۂ کنزُالعِرفان:جو لوگ سود کھاتے ہیں وہ قیامت کےدن نہ کھڑے ہوں گے مگر اس شخص کےکھڑے ہونے کی طرح جسے آسیب نے چھو کرپاگل بنادیا ہو۔یہ سزااس وجہ سے ہے کہ انہوں نے کہا: خریدوفروخت بھی تو سود ہی کی طرح ہے حالانکہاللہنے خریدوفروخت کوحلال کیااورسود کو حرام کیا

حضرت علّامہ مولانا سَیِّد مفتی محمد نعیمُ الدّین مُراد آبادیرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ اس آیت کے تحت فرماتے ہیں:معنی یہ ہیں کہ جس طرح آسیب زدہ سیدھا کھڑا نہیں ہوسکتا،گِرتا پڑتا چلتا ہے، قیامت کے روز سُود خوار کا ایسا ہی حال ہوگا کہ سُود سے اس کا پیٹ بہت بھاری ہوجائے گا اور وہ اس کے بوجھ سے گِر پڑے گا۔مزید فرماتے ہیں:اس آیت میں سُود کی حُرمت(حرام ہونے) اور سُود خواروں کی شامت کا بیان ہے،